بیرون ریاستوں میں کشمیری طلبہ اور تاجروں کی ہراسانی نا قابل قبول :‌کشمیر ٹریڈ الائنس

سرینگر، 24 اپریل

کشمیر ٹریڈ الائنس نے ملک کے مختلف حصوں میں کشمیری طلبہ اور تاجروں پر حملوں اور ہراسانی کی حالیہ اطلاعات پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ان واقعات نے ملک بھر میں کشمیری برادری کے درمیان بے چینی اور خوف کی فضا پیدا کر دی ہے۔کے ٹی اے کے صدر اعجاز شہدار نے کہا، "کشمیر ہمیشہ عدم تشدد اور امن کا علمبردار رہا ہے۔ ہم کسی بھی بے گناہ جان کے ضیاع پر اتنے ہی غمگین ہوتے ہیں جتنے ملک کے کسی اور کونے میں لوگ ہوتے ہیں، بلکہ شاید اس سے بھی زیادہ۔ لیکن کشمیری طلبہ اور شہریوں کو دھمکانے اور ہراساں کرنے کی خبریں نہایت افسوسناک اور قابل مذمت ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ "ہم لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا اور وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ فوری اور مؤثر اقدامات کریں تاکہ ملک بھر میں رہنے والے اور کام کرنے والے کشمیری شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے اور ایسے اشتعال انگیز اور دشمنی پر مبنی رویوں کو روکا جا سکے۔”کے ٹی اے نے اس بات پر زور دیا کہ کشمیری طلبہ، تاجروں اور شہریوں کی عزت نفس اور جان و مال کی حفاظت ہر قیمت پر ہونی چاہیے۔ انہوں نے ان عناصر کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا جو نفرت، خوف اور تفریق کو ہوا دے رہے ہیں۔اعجاز شہدار نے کہا، "ہم سب کا فرض ہے کہ امن، باہمی احترام اور بقائے باہمی کے اصولوں کو مضبوط کریں۔”
کشمیر ٹریڈ الائنس نے اس عزم کا اعادہ کیا ہے کہ وہ ملک بھر میں تمام برادریوں کے ساتھ مل کر امن، ہم آہنگی اور بھائی چارے کے فروغ کے لیے کوشاں رہے گا۔

Comments are closed.