لال قلعہ کار بم دھماکہ کیس: این آئی اے نے خود کش حملہ آور کے ایک اور اہم ساتھی کو سرینگر سے گرفتار کیا

سری نگر،17نومبر

لال قلعہ کے نزدیک پیش آئے کار بم دھماکہ معاملے کی تفتیش کو آگے بڑھاتے ہوئے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) نے دھماکے میں ملوث دہشت گرد کے ایک اور اہم ساتھی کو گرفتار کر لیا ہے۔

این آئی اے کے مطابق جاسر بلال وانی عرف دانش، جو کشمیر سے تعلق رکھتا ہے، کو ایجنسی کی ایک خصوصی ٹیم نے سری نگر سے گرفتار کیا۔ یہ گرفتاری کیس زیر نمبر 21کے سلسلے میں عمل میں لائی گئی ہے۔
تحقیقات کے دوران این آئی اے نے انکشاف کیا ہے کہ ملزم جاسر نے دہشت گردانہ حملوں کے لیے ڈرون میں ترمیم کر کے تکنیکی مدد فراہم کی تھی اور وہ دھماکے سے قبل راکٹ تیار کرنے کی کوشش بھی کر رہا تھا۔
قومی تحقیقاتی ایجنسی کے مطابق جاسر بلال وانی، ضلع اننت ناگ کے قاضی گنڈ کا رہنے والا ہے اور دھماکہ کرنے والے دہشت گرد عمر النبی کا نہایت قریبی ساتھی تھا۔ دونوں نے مل کر حملے کی منصوبہ بندی کی اور دھماکہ خیز کارروائی کیلئے متعدد سازشیں تیار کیں۔
این آئی اے نے کہا کہ دھماکہ خیز سازش کی جڑ تک پہنچنے کے لیے مختلف پہلوؤں پر تحقیقات جاری ہیں۔ اینٹی ٹیرر ایجنسی کی متعدد ٹیمیں کئی ریاستوں میں چھاپے مار رہی ہیں تاکہ اس نیٹ ورک سے جڑے ہر شخص کی نشاندہی کی جا سکے۔
ایجنسی نے واضح کیا کہ لال قلعہ دھماکہ کیس ایک منظم اور خطرناک دہشت گردانہ سازش ہے اور اس کے تمام ذمہ داروں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔
یاد رہے کہ چند ہفتے قبل لال قلعہ کے قریب ایک کار دھماکے نے پوری دہلی کو ہلا کر رکھ دیا تھا جس میں 10 افراد جاں بحق اور 32 زخمی ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق دھماکہ ایک بڑی، منظم دہشت گرد سازش کا حصہ تھا، جس کا مقصد دارالحکومت میں بڑے پیمانے پر افراتفری پیدا کرنا، شہری جانوں کو نقصان پہنچانا اور حکومتی اداروں کو چیلنج کرنا تھا۔

Comments are closed.