آپریشن سندور محض 88 گھنٹے کا ایک ٹریلر تھا // فوجی سربراہ جنرل دیودی
آپریشن سندور کو محض 88 گھنٹے کا ٹریلر قرار دیتے ہوئے فوجی سربراہ جنرل اوپیندر ا دیودی نے کہا کہ اگر پھر سے ایسے حالات آئے تو مسلح افواج پاکستان کو پڑوسی ملک کے ساتھ ذمہ داری سے برتاو¿ کرنے کا طریقہ سکھانے کیلئے تیار ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ 5 اگست 2019 کو دفعہ 370کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کے حالات میں بہت بڑی تبدیلی آئی جبکہ دہشت گردی میں نمایاں کمی درج کی گئی ۔
دہلی میں ’چانکیہ ڈیفنس ڈائیلاگ ‘کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنرل دیودی نے کہا ”آپریشن سندھور صرف ایک ٹریلر تھا جو 88 گھنٹوں میں ختم ہوا، ہم مستقبل میں کسی بھی صورت حال کیلئے تیار ہیں، اگر پاکستان نے موقع دیا تو ہم اسے پڑوسی ملک کے ساتھ ذمہ داری کے ساتھ برتاو¿ کرنے کا طریقہ سکھائیں گے۔ “
آپریشن سے سیکھے گئے اسباق کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے تین اہم نکات پر روشنی ڈالی۔ افواج کے درمیان انضمام، طویل جنگ کیلئے مناسب سپلائی کو یقینی بنانا، اور یہ بھی یقینی بنانا کہ کمانڈ چین کی ہر سطح پر فیصلے کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ جب بھی کوئی آپریشن ہوا ہم نے اس سے سیکھا، اس بار بھی ہم نے چیزیں سیکھیں۔ ایک چیز جو ہم نے سیکھی وہ یہ تھی کہ ہمارے پاس کوئی بھی فیصلہ لینے اور ہر سطح پر وقت پر فیصلہ کرنے کے لیے بہت کم وقت ہوتا ہے۔مسلح افواج کے درمیان انضمام پر آر می چیف نے کہا ”ایک اور چیز انضمام ہے، جس کا مطلب ہے کہ تمام افواج، چاہے آرمی، نیوی، ایئر فورس، سی اے پی ایف، کسی اور کو بھی اچھے انضمام کی ضرورت ہے، کیونکہ آج کی لڑائیاں ملٹی ڈومین ہیں، صرف فوج ایک جنگ نہیں لڑ سکتی، سب کو مل کر لڑنا ہے…
Comments are closed.