کشمیر کوایجوکیشنل ہب میں تبدیل کرنے کرنے کےلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت

پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ اعلیٰ سطحی کانفرنس میں مقررین کا خطاب

سرینگر/11ستمبر//: پرائیویٹ سکولوںکو چاہئے کہ وہ معیاری تعلیم کو اپناتے ہوئے وادی کشمیر کو ایک ایجوکیشنل ہب میں تبدیل کریں اور درس و تدریس میں نئے چلینجوں کو قبول کرتے ہوئے طلبہ کے بہتر مستقبل کےلئے کام کریں ۔ ان باتوںکااظہار آج کشمیرڈویژن کے پرائیویٹ سکولوں کی ایک اہم کانفرنس میں مقررین نے کیا ۔ پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کی جانب سے منعقدہ اس تقریب میں سینئر ایڈوکیٹ ظفر شاہ بطور مہمان خصوصی شامل تھے جبکہ ڈی پی سکول کے چیرمین وجے دھر مہمان ذی وقار کے تقریب میں شامل تھے ۔ اس اہم کانفرنس کی صدار ت پرائیویٹ سکول ایسوسی ایشن کے پریذیڈنٹ جی این وار نے کی جبکہ وادی کے نامور سکولوں کے ماہرین تعلیم اور مندوبین نے اس کانفرنس میں شرکت کی ۔ تقریب پر بولتے ہوئے ایڈوکیٹ ظفر شاہ نے بتایا کہ سکول مالکان کو قانونی طور پر کافی مواقعے فراہم کئے جارہے ہیں تاکہ سکول بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرسکیں۔ انہوںنے سکول منتظمین پر زور دیاکہ وہ قواعد وضوابط پر عمل کرکے بہترطریقہ سے درس و تدریس کا عمل جاری رکھیں۔ تقریب پر اپنے خطاب میں دلی پبلک سکول کے چیرمین وجے دھر نے بتایا کہ پرائیویٹ سکولوں کو آپسی اتحاد اور یکجہتی کا مظاہرہ کرکے پرائیویٹ سکولوں کی بہبود کےلئے کام کرنا چاہئے ۔ اس موقعے پر ایسوسی ایشن کے چیرمین جی این وار نے بتایا کہ پرائیویٹ سکولوں کے تمام زمہ داروں اور ممبران کو چاہئے کوہ وہ پرائیویٹ سکولوںکودرپیش مسائل کے ازالہ کےلئے اجتماعی کوششیں بروئے کار لائیں۔ انہوںنے کہاکہ وادی میں پرائیویٹ سکولوں پر عام لوگوں کی امیدیں جڑی ہوئی ہیں جن پر کھرا اُترنے کےلئے ہمیں معیاری تعلیم کی طرف توجہ مرکوز کرنی چاہئے ۔ انہوںنے کہاکہ درس و تدریس ایک عبادت ہے جو ایک اُستاد کےلئے ایک بڑی نعت ہے ۔

Comments are closed.