کشمیر یونیورسٹی کمپس ساوتھ کشمیر کا خواب ہنوز شرمندہ تعبیر نہ ہوسکا

کمپس کیلئے مختص اراضی کے بڑے حصے پر فوج نے کیمپس قائم کئے ہیں

سرینگر/25جولائی/سی این آئی// جنوبی کشمیر میں قائم کشمیر یونیورسٹی کے ساوتھ کمپس کو پائیہ تکمیل تک خواب ہنوز خواب ہی رہ گیا ہے کیوں کہ کمپس کیلئے جو اراضی مختص رکھی گئی تھی اس پر فوج نے مبینہ طور پر قبضہ کرلیا گیا ہے جبکہ ضلع انتظامیہ بھی کمپس کیلئے مزید اراضی فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے جس کا انہوںنے ابتدائ￿ میں ہی وعد کیا تھا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر میں قائم کشمیر یونیورسٹی کے ساوتھ کمپس کیلئے 2005میں اْ س وقت کے وزیر اعلیٰ مرحوم مفتی محمد سعید نے سنگ بنیا د رکھی اور کمپس کیلئے فوری طور کام مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی تاہم 2008میں کمپس پر کام شروع کیا گیا۔ کمپس کیلئے سرکار نے 259کنال اراضی مختص رکھی جبکہ ضلع انتظامیہ نے اْس وقت کہا تھا کہ کمپس کیلئے مزید پانچ سو کنال اراضی فراہم کی جائے گی کیوں کہ دو سو اْنتھر کنال اراضی کمپس کیلئے ناکافی ہے۔ اس دوران یونیورسٹی کیلئے مختص اراضی پر ایک کے بعد دیگر تین فوجی کیمپ تعمیر کئے گئے جویونیورسٹی کے تینوں اطراف موجود ہیں اور ان کیمپوں کے قائم کرنے میں جو اراضی صرف ہوئی وہ یونیورسٹی کمپس کی اراضی تھی اس طرح سے یونیورسٹی کمپس مکمل ہونے سے رہ گئی کیوں کہ اراضی پر فوج نے مبینہ طور پر قبضہ جمایا ہے اور فوج فی الحال اراضی کو چھوڑ نے کی موڑ میں نہیں ہے اراضی پر فوج نے اپنے کیمپوں کے ارد گرد پختہ دیوار بندی کردی ہے۔ اس دوران ضلع انتظامیہ بھی کمپس کیلئے مزید پانچ سو کنال اراضی فراہم کرنے سے فی الحال قاصر ہے کیوں کہ کمپس کے ارد گرد اب کوئی بھی زمین خالی نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق کمپس کے باالکل قریب کوچک باغ ہے جو ہزاروں کنال اراضی پر مشتمل ہے لیکن اس کے ارد گرد بھی فوج نے فینسگ کا کام شروع کیا ہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ کوچک باغ کے مالکان نے اراضی کو فوج کو لیز پر دی ہے۔ اس ضمن میں یونیورسٹی کمپس کے ایک افسر کے ساتھ جب بات کی گئی تو انہوں نے کہا کہ یونورسٹی کاخواب شائد ایک خواب ہی رہے گا کیوں کہ اراضی مئیسر نہ ہونے کے نتیجے میں کمپس کوپائیہ تکیمل تک پہنچانا ناممکن ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمپس کیلئے سرکار نے پہلے ہی رقومات واگزار کئے ہیں تاہم یہ رقومات صرف نہیں کی گئی کیوں کہ ہمیں اراضی کا معاملہ درپیش ہے۔

Comments are closed.