جموں کشمیر میں لگنے والی ہندوپاک سرحدوں پر خاموشی اور امن؛ آر پار لوگوں نے لی راحت کی سانس ، گولہ باری متاثرین سرکاری امداد کے منتظر

سرینگر/16نومبر: جموں کشمیر میں ہندوپاک کے مابین لگنے والی سرحدوں پر آج مسلسل تیسرے روز بھی خاموشی اور امن رہا جس کے نتیجے میں آر پار سرحدی آبادی نے چین کی سانس لی ہے ۔ ادھر گولہ باری کے نتیجے میں گھر بار چھوڑنے والے کنبے ہنوز مختلف محفوظ مقامات پر قیام پذیر ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق گزشتہ ہفتے جمعہ کے روز ہندوستان اور پاکستانی فوج کے مابین جموں کشمیر کے مختلف سرحدی سیکٹروں پر خونین گولہ باری ہوئی جس میں کم سے کم 10افراد ہلاک ہوئے جن میںعام شہری اور فوجی بھی شامل ہیں جبکہ آر پار کم سے کم 30افراد زخمی ہوئے جبکہ درجنوں ڈھانچوں کو بھی نقصان پہنچا تھا ۔ آتشی گولہ باری کے نتیجے میں دونوں جانب سرحدی آبادی خوف کے عالم میں اپنے گھروں کو چھو ڑ کر محفوظ مقامات پر پناہ لینے پر مجبور ہوئے تھے تاہم آج سوموار کو بھی سرحدوں پر امن اور خاموشی رہی جس پر سرحدی آبادی نے اطمینان کی سانس لی ۔ اس دوران معلوم ہوا ہے کہ سرحدوں پر رہنے والے جن لوگوں کے گھروںکو نقصان پہنچا تھا ان متاثرین کی ابھی تک سرکاری سطح پر کوئی مدد نہیں کی گئی اور ناہی ان کو کسی قسم کا امداد دیا گیا جس کی وجہ سے وہ سخت پریشان ہے ۔ کئی کنبوںنے اپنی روداد سناتے ہوئے کہا کہ شدید گولہ باری کے عالم میں وہ اپنے گھروں سے اپنی جانیں بچاکر چلے گئے ان کے پاس نہ کوئی کھانے پینے کی چیز موجود تھی اور ناہی بستر ، کمبل وغیرہ جس کے باعث اس شدت کی سردی میںان کو بے حد تکلیف کا سامنا کرنا پڑرہا ہے ۔ ادھر گزشتہ کئی روز سے جموں کشمیر کے سرحدوں پر خاموشی چھائی رہنے کے نتیجے میں آر پار لوگوں نے راحت کی سانس لی ہے ۔

Comments are closed.