سرسیدآباد سیکٹر2Aبمنی سرینگر میں سرکاری اراضی کا معاملہ ; انتظامیہ کی انہدامی کاروائی اور عدالت کی جانب سے حکم امتناعی
زمین دلال ناجائز قبضہ کرنے میں پھر بھی مصروف/ مقامی نوجوانوں کا انتظامیہ سے توجہ دینے کا مطالبہ
سرینگر /9نومبر / کے پی ایس ; سرینگر کے مضافاتی علاقہ بمنی ٰ کی سرسیدآباد سیکٹر 2Aکے عقب میں40سے 60کنال سرکاری اراضی پر زمین دلال قبضہ کرنے کی مزموم کوششوں میں عرصہ دراز مصروف ہیں ۔اگر چہ سرکاری سطح انہدامی کاروائی عمل میں لائی گئی اور عدالت نے مذکورہ اراضی پر حکم امتناعی بھی نافذ کیا لیکن اس کے باوجود دلال اس پر زمین پر رات کی راریکی میں بھرائی کرنے اور دیوا بند ی کرنے میں مصروف ہیں ۔اس سلسلے میں یوتھ ویلفیئر سرسید آبادکے رضاکاروں اور مقامی نوجوانوں کی ایک وفد نے کشمیر پریس سروس کے دفتر پر آکر بتایا کہ زمین دلالوں کی اس حرکت پر مقامی لوگوں نے پہلے ہی اعتراض جتایا ہے اور اس سرکاری اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے کے حوالے سے سرکار ملی اطلاع کے بعدڈپٹی کمشنر سرینگر ، تحصیلدار شالہ ٹینگ سرینگر اور سرینگر میونسپل کارپوریشن نے جائزوقوع پر پہنچ کربروقت انہدامی کاروائی کرکے نصب شدہ ٹین وغیرہ کو ہٹادیا ۔جس سے عام لوگوں بالخصوص نوجوانوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ۔ان کے بقول صرف 15دنوں کے وقفہ کے بعد زمین دلالوں نے دوبارہ متحرک ہوکر رات کی خاموشی کا فائدہ اٹھاتے ہوئے مذکورہ اراضی میں بھرائی کرنے کی کاروائی شروع کردی ۔وفد میں شامل نوجوانوں نے بتایا کہ یوتھ ویلفیئر ٹینگ پورہ بٹہ مالو سرینگر کے رضاکاروں نے سرکاری اراضی کو ان دلالوں سے بچانے کیلئے عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا ۔معزز عدالت نے دائرعرضی کی نسبت مذکورہ ارضی پر امتناعی کے احکامات صادر کئے اور اس عرضی کے حوالے سے 24نومبر 2020کو عدالت میں اگلی شنوائی کی تاریخ مقرر کی گئی ۔ لیکن اس کے باوجود بھی زمین دلال مذکورہ اراضی میں بھرائی کرنے میں بدستور مصروف ہیں ۔انہوں نے کہا کہ یوتھ ویلفیئر کے رضاکاروں نے اس معاملے کے حوالے سے 28/29نومبر 2020کوڈویژنل کمشنر کشمیر ،ڈپٹی کمشنر سرینگر ،ایس ایس پی کرائم برانچ سرینگر ،ایس ایس پی کورپشن بیورو،ڈائریکٹر این ٹی کورپشن بیورو کے دفاتر میں ان کے نام درخواستیں جمع کئے اور بالترتیب رسیدات زیر نمبر 5093/3795/2619وغیرہ حاصل کئے جبکہ لفٹنٹ گورنر ایل جی سہنا کے نام بذریعہ سپیڈ پوسٹ درخواست ارسال کیا۔انہوں نے کہا کہ زمین دلالوں نے کئی افراد بشمول خواتین کو فریب دیکر ان کو اسی زمین سے پلاٹ دینے کے عوض پیسے لوٹ لئے ہیں اور وہ عورتیں اکثر وبیشتر پریشان حال اور کئے پر پچھتارہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مقامی اور سرکاری دبائو کے باجود بھی زمین دلالوں پر جو بھی رینگتی ہے ۔اس سلسلے میں وفد میں شامل نوجوانوں نے تحصیل انتظامیہ ،ضلع انتظامیہ ،صوبائی انتظامیہ اور گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ ان زمین دلالوں کو مذکورہ اراضی پر ناجائز قبضہ کرنے سے روکنے کیلئے ٹھوس اور موثر اقدامات اٹھائیں تاکہ یہ قومی اثاثہ چند دلالوں کیلئے سونے کی کان ثابت نہ ہوجائے اور یہ بڑا قومی نقصان ہونے سے بچ جائے ۔اس سلسلے میں کشمیر پریس سروس کے نیوز ڈیسک سے تحصیلدار شالہ ٹینگ سرینگر سے بات کی تو موصوف نے اس معاملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ضلع اور صوبائی انتظامیہ کو اس حوالے آگاہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ان دلالوں کیخلاف فوری کاروائی عمل میں لائی جائے گی ۔
Comments are closed.