مہنگائی کے دور میںآشاورکررس کی ماہانہ تنخواہیں نہ ہونے کے برابر
تنخواہوں میں اضافہ اورمناسب مراعات دینے کا گورنر انتظامیہ سے مطالبہ
سرینگر /یکم اکتوبر /کے پی ایس : قدیم روایات کو برقرار رکھتے ہوئے محکمہ صحت نے اسپتال انتظامیہ کی نگرانی میں آشاورکررس کی بھرتی کا عمل شروع کیا تھا اور کئی دہائیوں سے آشاورکررس چند پیسوں کے عوض شعبہ صحت میں اہم کردار ادا کرتی ہیں اس کے علاوہ دیگر محکمہ جات کی جانب سے مفاد عامہ کے کاموں میں خاص رول ادا کرتی ہیں ۔جبکہ ان کی ماہانا تنخواہوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا جارہا ہے ۔اس سلسلے میں آشا ورکررس نے کشمیر پریس سروس کو بتایا کہ آشا ورکررس کو ایک مخصوص کام کیلئے تعینات کیا گیا تھا لیکن اب ان سے اضافی کام لیا جاتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آشا ورکرس کو ماہانہ تنخواہ دوہزار روپیہ مقررہ رکھا گیااور ہر ڈیلوری کیس پر 6سو روپے دئے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ اس مہنگائی کے دور میں دو ہزار روپے تنخواہ نہ ہونے کے برابر ہے کیونکہ اس دور میں کم قیمت کی چیز بھی نہیں ملتی ہے اور ان پیسوں سے گھر چلانے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آج کل ہر انسان کومہینے میں اوسطً چھ ہزار روپیہ کا خرچہ آتا ہے ۔اس طرح سے ان کے اپنے اخراجات بھی پورے نہیں ہوسکتے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ایک طرف وہ صحت عامہ کا کام انجام دیتے ہیں دوسری طرف وہ پنچوں وسرپنچوں کے علاوہ اور کئی محکمہ جات میں بھی کام انجام دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ایک مستقل ملازم سے زیادہ ان سے کام لیا جاتا ہے لیکن ان کی ماہانہ تنخواہوں میںکسی قسم کا اضافہ نہیں کیا جارہا ہے اور نہ ان کو مراعات دئے جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ آشاورکررس کا کام سماج کے تئیں بڑی اہمیت کی حامل ہے ۔لیکن سرکاری سطح پر ان کی ضروریات کی طرف توجہ نہیں دی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ کم کفافہ بھی وقت پر نہیں ملتا ہے بلکہ کئی مہینوں کے بعد واگذار کئے جاتے ہیں ۔اس سلسلے میں انہوں نے گورنر انتظامیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ آشاورکررس کے حالات اور ان کے رول کو مدنظر رکھتے ہوئے مستقل کرنے اور ان کے ماہانہ تنخواہوں میںاضافہ کرنے کیلئے احکامات صادر کریں تاکہ آشاورکررس اپنے اہل وعیال کی پرورش کرنے میں ہاتھ بٹاسکیں گے ۔جس سے ان کے مشکلات کا ازالہ ہوسکے ۔
Comments are closed.