محکمہ جیالوجی اینڈ مائنگ کی جا نب سے کاروائی ؛ کچہامہ کے نزدیک دریائے جہلم سے نکالی گئی ریت باجری تہس نہس

سرینگر /یکم اکتوبر / کے پی ایس : محکمہ جیالوجی اینڈ مائنگ کی جانب سے کچہامہ کے مقام پر دریائے جہلم سے نکالی گئی غیر قانونی طورریت وباجری کیخلاف کاروائی عمل میں لائی گئی۔موصولہ تفصیلات کے مطابق محکمہ کے ڈسٹرکٹ آفیسر بارہمولہ سراج احمد نے مصدقہ اطلاع ملنے پر اپنی ٹیم کے ہمراہ دریائے جہلم نزدیک کچہامہ کے مقام پرچھاپہ ڈالااور جے سی بی کو بروئے کار لاکر غیر قانونی طور نکالی گئی ریت کو دریائے بُرد کردیا ۔بتایا جاتا ہے کہ غیر قانونی طورریت والوں نے گاڑیوں کیلئے جو راستہ بنا یا تھا اس کو منہدم کرکے ناقابل آمد ورفت بنایا گیا ۔اس دوران ٹیم کی کے سربراہ سرتاج احمد نے نامہ ناگا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ دریا سے ریت نکالنے پر عدالتی احکامات کے مطابق سخت پابندی عائد ہے لیکن چندخود غرض افراد اعدالتی احکامات کی پرواہ کئے بغیر ریت نکال کر ٹپر یا دیگر قسم کی گاڑیوں میں لیکر فروخت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ محکمہ ہذا اطلاع ملنے پربغیرکسی تاخیر کے کاروائی عمل میں لاکر ملوث افراد کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ نے اس حوالے سے ایک لائحہ ترتیب دیا کہ متعلقین مائنگ پلان کے تحت قانونی لوازمات پورا کرنے کے بعد ریت نکال سکیں گے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ سائنسی اور ماحولیاتی بنیادو ں کو ملحوظ نظر رکھ کر ریت نکالنے کی اجازت دے سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کو مختلف جگہوں سے اطلاعات موصول ہورہی ہے کہ غیر قانونی طور ریت نکالی جارہی ہے ۔انہوں نے کہا کہ ان افراد کیخلاف کاروائی کرنے میں کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا ۔ادھر ریت نکالنے والے مزدوروں نے نمائندے کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ ریت نکالنے کے ساتھ ان کا روزگار جڑا ہوا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ کام کرکے ہی وہ اپنے اہل وعیال کی پرورش کرسکتے ہیں ۔انہوں نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ یہ کام کرنے کے دوران محکمہ کے ملازمین کو خوش رکھنے کیلئے چند روپے دیتے ہیں اور وہ بھی بغیر کسی دبائو کے ان کو ریت نکالنے کی اجازت دیتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم سو افراد سے زائد اس کام پر لگے ہوئے ہیں ۔انہوں نے سرکار سے مطالبہ کیا کہ ان کے مشکلات کی طرف توجہ دیکر کوئی راہ نکالی جائے ۔تاکہ وہ اپنے اہل وعیال کی پرورش کرسکیں۔

Comments are closed.