جنوبی کشمیر کے بیشتر علاقوں میں پینے کا پانی باغات کی سنچائی کیلئے استعمال
لوگ پانی کی بوند بوند کیلئے ترس رہے ہیں ، اعلیٰ حکام سے توجہ کی اپیل
سرینگر/یکم اکتوبر: جنوبی کشمیر کے مختلف علاقوں میں کچھ خود غرض عناصر پینے کے صاف پانی کو بے تحاشہ ضائع کررہے ہیں جس کے نتیجے میں دیگر لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہے جبکہ قصبہ اور دیہی علاقوں میں سپلائی پائپیں لیک ہونے سے بھی قیمتی پانی ضائع ہوجاتا ہے جس کی طرف متعلقہ محکمہ توجہ نہیں دے رہا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جنوبی ضلع اننت ناگ ، پلوامہ اور شوپیان کے مختلف علاقوں میں پانی کی شدید قلت پائی جاتی ہے تاہم اس کے پیچھے ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ مذکورہ علاقہ جات کے چند خود غرض عناصر اپنے سبزی کی اراضی ، باغات اور سڑکوں کے علاوہ مختلف فروعی کاموں کیلئے پینے کا صاف پانی استعمال کررہے ہیں جس کے نتیجے میں علاقہ کے دیگر لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہوجاتے ہیں ۔اس سلسلے میں مقامی لوگوں نے کہا کہ پینے کا صاف پانی زمین کے سنچائی میں استعمال کرنے سے علاقہ کو پینے کے صاف پانی کی قلت پیدا ہوجاتی ہے ۔ لوگوں نے کہا کہ اگر انہیں باغات کو پانی دینا ہے سبزی زمین سینچنا ہے تو اس کیلئے ندی نالوںکا پانی استعمال کیا جانا چاہئے ۔ ادھر معلوم ہوا ہے کہ مختلف علاقوں میںپی ایچ ای کی جانب سے نصب کی گئی پانی کی سپلائی لائن کافی جگہوں سے لیک ہے جس کی وجہ سے قیمتی پانی ضائع ہوجاتا ہے ۔ لوگوں نے اس سلسلے میں محکمہ پی ایچ ای کے اعلیٰ زمہ داروں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس ضمن میں مداخلت کرکے پینے کا صاف پانی ضائع ہونے سے بچائیں۔
Comments are closed.