بیک ٹو وولیج پروگرام کے تیسرے مرحلے کی شروعات ؛ پہلے دو مراحل میں شکایات اور مسائل کو ازالہ نہ ہونے پر عوام میں ناراضگی

سرینگر/16ستمبر: جموں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے شروع کردہ بیک ٹو وولیج سوم پراگرام کو فضول مشق قرار دیتے ہوئے عوامی حلقو ں کا کہنا ہے کہ پہلے دو پرگراموں کے دوران عوامی مسائل و شکایات کو کوئی ازالہ نہیں ہوا تو تیسرے کو شروع کرنے کا کیا فائدہ ہے ۔ سی این آئی کے مطابق جمو ں کشمیر انتظامیہ کی جانب سے عوامی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے بیک ٹو وولیج سوم کی شروعات کی گئی ہے تاہم اس پروگرام کو شروعات سے عوام اور عوامی نمائندوں میںکافی غم و غصہ کی لہر پائی جا رہی ہے ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ بیک ٹو ولیج کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں بھی جو عوامی شکایت اور مسائل انہوں نے مختلف پروگراموں کے تحت انتظامیہ کے افسران تک پہنچائے ان پر آج تک کہیں عمل در آمد نہیںہوا اور نہ ہی ان کا ازالہ کیا گیا تو تیسرے مرحلے کی شروعات کرنے کا کیا فائدہ ہے ۔ عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ پہلے پروگراموں میں اجاگر کئے گئے مسائل کو حل کیا جائے ۔ میر گنڈ پٹن کے عوامی نمائندوں کا کہنا تھا کہ جب ضلع میں بیک ٹو ولیج پروگرام کا پہلا اور دوسرا مرحلہ منعقد ہوا تب لوگوں کے مسائل و مطالبات سنے گئیں اور انہیں یقین دہانی کرائی گئی کہ ان کے تمام سائل کو حل کیا جائے گا تاہم آج تک ایسا نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اور دوسرے مرحلے کے مسائل اور شکایت کو ابھی تک ازالہ نہیں کیا گیا تو تیسرے مرحلے کی شروعات کی کیا ضرورت ہے ۔ادھر نمائندے کے مطابق پٹن کے دیگر علاقوں میںبھی یہ پروگرام منعقد ہوئے تھے تاہم وہاںبھی عوامی شکایت کا ابھی تک کوئی ازالہ نہیں کیا گیا جس پر لوگوں میں شدید غم و غصہ کی لہر پائی جا رہی ہے ۔ ادھر جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے مختلف عوامی حلقوں نے بھی بیک ٹو ولیج کے تیسرے مرحلے کی شروعات پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے بتایا کہ بیک ٹو کے پہلے اور دوسرے مرحلے میں لوگوں کی جو شکایات تھی ان کا ابھی تک ازالہ نہیں کیا گیا تو اب تیسرے مرحلے کو شروع کرنے کی ضرورت تھی ۔

Comments are closed.