اننت ناگ میں محکمہ تعلیم بچوں کے کلاس لینے کے حق میں؛پلوامہ کے متعدد اسکول بچوں کو صبح کے وقت کھلے میدانوں کو تعلیم فراہم کررہے ہیں

سرینگر/ 8 ستمبر/کے این ٹی// جنوبی کشمیر کے درجنوں علاقوں میں کورونا لاک ڈاون کے خاتمے کے بعد پرائیویٹ اسکولوں میں ایس او پیز عملانے کے تحت بچوں کو کلاس دینے شروع کردئے ہیں۔اس دوران جہاں سرکاری اسکولوں میں درس و تدریس کا سلسلہ بدستور بند ہے جبکہ دورافتادہ علاقوں کے بچوں جوکہ پرائیوٹ اسکولوں میں زیر تعلیم ہیں انہیں تعلیم حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔کشمیرنیوز ٹرسٹ کے مطابق جنوبی ضلع اننت ناگ میں سکول ایجو کیشن محکمہ نے ضلع انتظامیہ سے طالب علموں کی آوٹ ڈور کلاس ورک شروع کرنے کی اجازت طلب کی ہے۔اس سلسلے میں چیف ایجو کیشن آفیسر اننت ناگ عبد الرب شاد نے بتایا کہ محکمہ تعلیم نے انتظامیہ سے کھلے مقامات میں طالب علموں کی کلاسز لینے کے سلسلے میں اجازت طلب کی ہے۔شاد نے کہا کہ انہوں نے ضلع انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ طالب علموں کی کلاس ورک شروع کرنا چاہتے ہیں اور اس کیلئے وہ ہر اْس احتیاطی تدبیر پر عمل پیرا ہونگے جس کی ہدایت وزارت صحت کی طرف سے دی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ضلع کے دور دراز علاقوں میں فی الوقت صرف کیمونٹی کلاسز چل رہی ہیں۔ادھر پلوامہ میں بھی درجنوں سکولوں نے صبح کے وقت اسکولی بچوں کو کھلے میدانوں میں تعلیم فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔نمائندے کے مطابق ضلع میں تعینات مختلف پرائیوٹ اسکولوں نے وہاں زیر تعلیم بچوں کوصبح کے وقت اسکولوں میں حاضری کو یقینی بنایا ہے۔ایک اسکول کے استاد نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کے این ٹی کو بتایا کہ پچھلئے چند روز سے وہ مسلسل اسکول میں حاضری دے رہا ہے اور انہیں بتایا گیا کہ وہ صبح سات بجے اسکول میں اپنی حاضری کو یقینی بنائے۔ان کا کہنا تھا کہ وہ کھلی جگہ بچوں کو کلاس فراہم کررہا ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ ٹرانسپورٹ فراہم نہ ہونے کی صورت میں دورافتادہ علاقوں کے بچوں کو اسکول پہنچنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔اس دوران ایک اور ذرائع نے بتایا کہ قصبہ پلوامہ میں قائم کوچنگ سینٹروں نے بھی نامعلوم جگہوں پر طلاب کو کوچنگ فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بچوں کے لواحقین سے فیس بھی وصول کی جارہی ہے۔ایک خاتون نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ انہیں ایڈوانس میں ساڈے پانچ ہزار کی فیس وصول کرنی پڑی۔اس کا کہنا تھا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے انہیں سخت مالی مشکلات کا سامنا ہے تاہم وہ بچوں کی فیس ادا کرنے کیلئے مجبور ہے۔قابلہ ذکر ہے کہ سرکار کی جانب سے ابھی اسکول کھولنے کا کوئی باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا تاہم ایسے وقت میں جب کورونا کیسوں میں روزافرزوں اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے تو ایسے میں اسکول میں درس وتدریس کا کام شروع کرنا محکمہ تعلیم کیلئے ایک سوالیہ نشان سے کم نہیں۔اس سلسلے میں جب کے این ٹی نے محکمہ ایجوکیشن کے عہداروں سے رابطہ کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رابطہ نہیں ہوسکا۔

Comments are closed.