سرینگر/24اگست: ہند پاک کے مابین کشیدگی کے چلتے سرحدوں پر بھی تنائو کا ماحول بدستور جاری ہے ۔ سوموار کو ایک مرتبہ پھر راجوری سیکٹر میں ہند پاک افواج کے مابین آمنا سامنا ہوا جس دوران دونوں ممالک کے افواج نے ایک دوسرے کی کو نشانہ بنا کر فائرنگ اور شلنگ کی ۔ادھر سرحدی آباد سماعت شکن دھماکوں کی آوازوں سے خوفزدہ ہوگئیں ۔دفاعی ترجمان نے ایک بار پھر پاکستان پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرنے کا الزام عائد کیا ہے ۔سی این آئی کے مطابق جموں کشمیر کے مختلف علاقوں سے ہندوپاک سرحدوں پر کشیدگی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے۔سوموار کو ایک مرتبہ پھر سرحدوںپر کشیدگی کا ماحول دیکھنے کو ملا ۔حکام نے سوموار کو بتایا کہ جنگ بندی معاہدے کیخلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی فوج کے راجوری کے سندر بنی سیکٹر دن کے دوپہر گولیاں چلانے کا آغازکیا۔حکام نے مزید کہا کہ بارڈر سیکورٹی فورسز (بی ایس ایف ) ہلکاروں نے پاکستانی رینجرس کی فائرنگ کا ’’موثر‘‘ جواب دیا۔حکام کے مطابق کراس فائرنگ کا یہ واقعہ کئی گھنٹوں تک جاری رہا ۔ اس دوران ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ دونوں جانب جدید جنگی ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے سماعت شکن آوازوں کی وجہ سے سرحدی آبادی میں سخت خوف و دہشت پھیل گئی اور لوگ محفوظ جگہوں پر پناہ لینے پر مجبور ہوئے ۔ ذرائع نے بتایا کہ سندر بنی سیکٹر میں ہندوستان اور پاکستان کی افواج کے مابین گولہ باری کا تبادلہ ہوا۔ دفاعی ترجمان نے بتایا کہ پاکستانی فوج نے جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ہندوستانی ٹھکانوں کو نشانہ بنا کر گولہ باری اور دوسرے ہتھیاروں سے فائرنگ شروع کردی۔تاہم کسی جانی نقصان کی کوئی اطلاع موصول نہیںہوئی ۔قابل ذکر ہے کہ سال رواں کے دوران اب تک بین الاقوامی سرحد اور ایل او سی پر طرفین کے مابین گولہ باری اور فائرنگ کے تبادلے کے زائد از دو ہزار واقعات رونما ہوئے ہیں۔طرفین کے درمیان جنگ بندی معاہدہ طے پانے اور گذشتہ کچھ ماہ سے جاری کورونا وبا کے با وصف بھی سرحدیں لگاتار گرم ہیں جس سے آر پار کی سرحدی بستیوں کے لوگوں کا جینا مزید مشکل بن گیا ہے۔ سی این آئی
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.