امشی پورہ جھڑپ کے بارے میں کسی کے پاس کوئی جانکاری ہو تو فوج کے ساتھ رابطہ کر سکتا ہے

شناخت کو صیغہ راز رکھا جائے گا ، فوج نے مقامی اخبارات میں اشتہارات شائع کردئے

سرینگر /19اگست / سی این آئی: امشی پورہ جھڑپ سے متعلق فوج کی جانب سے جاری کردہ بیان کے بعد فوج نے مقامی اخبارات میں ایک نوٹس شائع کر دی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 18 جولائی کو امشی پورہ شوپیان میں ہوئے انکاؤنٹر کے بارے میں اگر کسی کے بھی پاس کوئی جانکاری ہو تو وہ دس دنوں کے اندر اندر فوج کے ساتھ رابطہ کر سکتا ہے اور شہری گواہوں کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھنے کا یقین دلایا۔ سی این آئی کے مطابق فوج نے امشی پورہ شوپیان کے مبینہ جھڑپ کے شہری گواہوں سے کہا ہے کہ وہ کورٹ آف انکوئری کے سامنے پیش ہوکر اپنے بیانات قلمبند کروائیں۔ بدھ کو مقامی اخبارات میں شائع اشتہارات میں فوج نے شہری گواہوں کی شناخت کو صیغہ راز میں رکھنے کا یقین دلایا۔اشتہارات میں کہا گیا ہے’’کوئی بھی شہری،جس کے پاس18جولائی کو ہوئے امشی پورہ جھڑپ کے بارے میں مصدقہ معلومات ہوں، وہ ڈپٹی جی سی او ہیڈ کوارٹر وکٹر فورس کے ساتھ اگلے دس روز میںرابطہ کرے۔شناخت صیغہ راز میں رکھی جائے گی‘‘۔واضح رہے کہ رواں سال کی 18 جولائی کو امشی پورہ شوپیان میں ایک تصادم آرائی میں فوج نے تین عسکریت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا۔ تاہم بعد میں راجوری کے رہنے والے تین نوجوانوں کے افراد خانہ نے یہ دعویٰ کیا کہ اس انکاؤنٹر میں مارے گئے تین نوجوان ان کی لاپتہ اولاد ہیں اور ان کا عسکریت پسندوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔اہل خانہ کے دعوؤں کی بنیاد پر پولیس نے اہل خانہ کے ڈی این اے نمونے حاصل کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں اور فوج نے بھی اس جھڑپ کے بارے میں اپنے بیان میں بتایا کہ ہم نے سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر راجوری کے تین مزدوروں کے لاپتہ ہونے کی خبریں اور ان کی اس تصادم کے ساتھ وابستگی کی خبریں پڑھی ہیں اور فوج اس تعلق سے تحقیقات کر رہی ہے۔

Comments are closed.