جموں وکشمیر میں خصوصی آئینی پوزیشن کے خاتمے کا ایک سال مکمل ہونے پروادی میں کرفیونافذ؛عوامی وکاروباری سرگرمیاں مفلوج

حساس علاقوں،بازاروں،سڑکوں اورپلوں پرپولیس وفورسزکاسخت پہرہ،جگہ جگہ خار دارتاروں کاجال

سری نگر :۴،اگست: جموں وکشمیر میں خصوصی آئینی پوزیشن کے خاتمے،سابق ریاست کی تقسیم اورتنظیم نو کا ایک سال مکمل ہونے پرکشمیروادی میں2روزکیلئے کرفیونافذکردیاگیا۔شہرسری نگرسمیت وادی کے سبھی10اضلاع میں مکمل پابندیاں عائد کرکے عوامی نقل وحمل ،گاڑیوں کی آواجاہی اورجملہ کاروباری سرگرمیوں پررروک لگائی گئی ہے ۔جے کے این ایس کے مطابق منگل کے روزعلی الصبح سے ہی شہرسری نگر کے سیول لائنز ،ڈاﺅن ٹاﺅن اوردوسرے علاقوں میں کرفیونافذ رہا جبکہ سڑکوںاورگلی کوچوں کے علاوہ اہم چوراہوں ،پلوں اوربازاروں میں پولیس وفورسز کی اضافی نفری تعینات کردی گئی تھی ،جنہوں نے جگہ جگہ خاردارتاریں بچھانے کے ساتھ ساتھ دیگررکاﺅٹیں بھی کھڑی کردی تھیں ۔ادھر شمالی ،وسطی اورجنوبی کشمیر کے سبھی اہم قصبہ جات میں بھی صبح سے بندشیں اورپابندیاں عائدرہیں ۔پوری وادی کے سبھی چھوٹے بڑے بازار وں میں مکمل سناٹا چھایارہاجبکہ شہرسری نگرکومختلف اضلاع سے ملانے والی شاہراہیں اوربین ضلعی سڑکیں بھی سنسان نظرآرہی تھیں ،کیونکہ شاذونادر ہی کوئی گاڑی چلتی یادوڑتی نظرآرہی تھی ۔خیال رہے پانچ اگست2019 کومرکزی سرکارکی جانب سے لئے گئے فیصلوں کا ایک سال مکمل ہونے کے موقع پر ممکنہ احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر صوبائی انتظامیہ نے وادی کشمیر میں منگل کی صبح سے بدھ یعنی 5 اگست کی شام تک سخت کرفیو نافذ کردیا ہے۔ بتایاجاتاہے کہ وادی میں کرفیو کے نفاذ کا یہ فیصلہ پولیس، فوج اور انٹلی جنس ایجنسیوں کی ایک کور گروپ میٹنگ میں لیا گیا ،جو سوموارکویہاں منعقد ہوئی۔ میٹنگ میں فوج کی پندرہویں کور کے جنرل آفیسر کمانڈنگ لیفٹیننٹ جنرل بی ایس راجو، جموں وکشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ اور صوبائی کمشنر کشمیر پی کے پولے نے شرکت کی۔2 دنوں پر محیط کرفیو کا اعلان کرتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ سری نگرڈاکٹر شاہد اقبال چودھری نے سوموارکی شام پولیس کی ایک رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ موصولہ اطلاعات کے مطابق علیحدگی پسند اور پاکستانی حمایت یافتہ گروپ5، اگست کو یوم سیاہ کے بطور منانے جارہے ہیں، جس کے پیش نظر پر تشدد احتجاجوں کو خارج از امکان نہیں دیا جاسکتا ہے جو عوامی جان و مال کے زیاں کا باعث بن سکتا ہے، لہٰذا کرفیو کا نفاذ لازمی بن جاتا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق وادی کے دوسرے اضلاع میں بھی متعلقہ ضلع مجسٹریٹوں نے کرفیو کے نفاذ کے سلسلے میں احکامات جاری کردئیے۔شہر سری نگر کے حساس علاقوں میں منگل کی صبح سے ہی سڑکوں کو خاردار تار سے سیل کر دیا گیا اور سیکورٹی فورسز اہلکاروں کی اضافی نفری کو تعینات کردیا گیا۔ تاریخی لال چوک اورسیول لائنز کی طرف جانے والے راستوں کو مسدود کردیا گیا اور راہگیروں کو بھی آگے چلنے سے قبل پوچھ گچھ کی گئی۔ سری نگر میں سڑکوں پر پولیس کی گاڑیاں لاﺅڈ اسپیکروں کے ذریعے کرفیو کے نفاذ کے بارے میں لوگوں کو مطلعکیاگیا اور لوگوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کی تاکید کی گئی۔اُدھر وسطی کشمیر کے بڈگام وگاندربل اضلاع ،شمالی کشمیر کے بارہمولہ ،بانڈی پورہ وکپوارہ اضلاع اورجنوبی کشمیر کے اننت ناگ ،کولگام ،پلوامہ اورشوپیان اضلاع میں بھی سخت پابندیاں عائد رہیں ۔شمال وجنوب تمام بازاروں ،قصبوں اوردیگر مقامات پرپولیس وفورسزکے دستے تعینات رہے ،جو سرکاری ملازمین اورخصوصی اجازت نامے رکھنے والے افراد کے بغیرکسی کوپیدل یاگاڑیوں میں سوار ہوکر آنے جانے کی اجازت نہیں دے رہے تھے ۔

Comments are closed.