عالمی ادارہ صحت کی نئی وارننگ؛ ضروری نہیں کہ ایک ویکسین سے کورونا وائرس ختم ہو جائے
ہندوستان جیسے ملکوں میں کورونامنتقلی کی شرح بہت زیادہ :ڈاکٹر ٹیڈروس
سری نگر :۴،اگست: عالمی صحت تنظیم کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈروس ایڈونوم گوبریسس نے کہا کہ امید ہے کہ کووڈ19مخالف ویکسین مل جائے لیکن ابھی اس کی کوئی پختہ دوا نہیں ہے اور ممکن ہے کہ شاید کبھی نہ ہو۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق ڈبلیو ایچ او نے گذشتہ روز کہا کہ بھلے ہی کووڈ19 سے بچنے کے لئے ویکسین بنانے کی رفتار تیز ہو گئی ہے، لیکن کورونا وائرس کے جواب میں کوئی حل شاید کبھی نہ نکل سکے۔عالمی ادارہ صحت نے یہ بھی کہا ہے کہ ہندوستان جیسے ملکوں میں ٹرانسیمشن کی شرح بہت زیادہ ہے اور ابھی اُنہیں کافی لمبی لڑائی کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر ٹیڈروس ایڈونوم نے ایک ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا کہ ابھی کورونا کا کوئی پختہ علاج نہیں ہے اور شاید کبھی ہو گا بھی نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی حالات معمول پر آنے میں اور وقت لگ سکتا ہے۔ ٹیڈروس اس سے پہلے بھی کئی بار کہہ چکے ہیں کہ شاید کورونا کبھی ختم ہی نہ ہو اور اسی کے ساتھ جینا پڑے۔ اس سے پہلے ٹیڈروس نے کہا تھا کہ کورونا دوسرے وائرس سے بالکل الگ ہے کیونکہ وہ خود کو بدلتا رہتا ہے۔ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے کہا تھا کہ موسم بدلنے سے کورونا پر کوئی اثر نہیں پڑے گا کیونکہ کورونا موسمی نہیں ہے۔ ٹیڈروس نے کہا کہ دنیا بھر کے لوگ کورونا کے انفیکشن سے بچنے کے لئے سوشل ڈسٹینسنگ، ہاتھ کا اچھے سے دھونا اور ماسک پہننے کو ضابطے کی طرح لے رہے ہیں اور اسے آگے بھی جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔
Comments are closed.