سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ اپنی کہی بات سے مُکرگئے ؛میں نے کب ریاستی درجے کی بحالی کامطالبہ کیا

صحافیوں اورتبصرہ نگاروں پرسست ہونے کاطعنہ

سری نگر:۹۲،جولائی : سابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے ریاستی درجے کی بحالی تک الیکشن نہ لڑنے کے اپنے موقف سے دستبردار ہوتے ہوئے صحافیوں اورتبصرہ نگاروں پرسست ہونے کاطعنہ کس لیا۔جے کے این ایس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمرعبداللہ نے سماجی رابطہ گاہ ٹویٹر پرلکھے اپنے ایک ٹویٹ میں صحافیوں اورتبصرہ نگاروں سے مخاطب ہوکر سوال کیاہے ”برائے مہربانی مجھے دکھاﺅ ،میں نے ریاستی درجے کی بحالی کامطالبہ کہاںکیاہے‘۔عمرعبداللہ نے لکھا’بڑاشورمچایاجارہاہے کہ میں جموں وکشمیر کوریاستی درجہ لوٹانے کامطالبہ کیا ہے ۔جبکہ بقول موصوف میں نے توایسا کوئی مطالبہ ہی نہیں کیا ہے ۔غورطلب ہے کہ سابق وزیراعلیٰ کالکھاایک مضمون موقر انگریزی روزنامہ انڈین ایکسپریس میں کچھ روزقبل شائع ہوا،جس میں عمرعبداللہ نے لکھا ہے کہ جب تک جموں وکشمیر مرکزی زیرانتظام علاقہ یعنی یونین ٹریٹری کہلائے گی ،میں اسمبلی انتخابات میں حصہ نہیں لو ں گا۔انہوں نے ایک جگہ لکھاہے کہ ریاستی درجے کی بحالی ہماراآخری مطالبہ ہوناچاہئے ۔ساتھ انہوں نے اپنے لکھے مضمون میں یہ بھی کہاہے کہ مجھے اسبات سے کوئی پرابلم نہیں کہ مجھ سے کوئی اختلاف کرتاہے،لیکن میں یہ کہوں گاکہ ریاستی درجے کی بحالی ہمارامطالبہ ہوناچاہئے ،اسے زیادہ کچھ نہیں اورنہ اسے کچھ کم ۔خیال رہے عمرعبداللہ اوراُن کے والد ڈاکٹرفاروق کے حالیہ بیانات کے بعداُن کی جماعت کے اندر اختلافات پیداہوئے ہیں ،اورسابق ممبراسمبلی بڈگام وسابق وزیرآغا روح اللہ نے پارٹی ترجمان کے عہدے سے بطوراحتجاج مستعفی ہونے کااعلان کیاجبکہ بتایاجاتاہے کہ پارٹی کے دوسرے کئی لیڈر بھی باپ بیٹے کے حالیہ بیانات سے ناراض ہیں ۔

Comments are closed.