سرینگر میں مجوزہ سنیماگھر کی تعمیر کے ستارے گردش میں اراضی متنازع،ہائی کورٹ نے3سال قبل تعمیر پر حکم امتنائی جاری کی
سرینگر/06جولائی: سرینگر کے شیوپورہ علاقے میں گزشتہ کئی ہفتوں سے سنیما گھرکی تعمیر کی خبروں کے گشت کرنے کے بیچ وجے کمار سہانی نامی ایک شہری نے اس اراضی کو متنازعہ قرار دیا ہے،جس پر مجوزہ سنیمار کی تعمیر ہونی جا رہی ہے،جبکہ انہوں نے کہا کہ مذکورہ اراضی پر کسی بھی قسم کی تعمیر پر فائنانشل کمشنر اور عدالت نے حکم امتنائی جاری کی ہے۔نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے وجے سہانی نے اس بات کا انکشاف کیا کہ جس اراضی پر شیو پورہ میں مجوزہ سنیما تعمیر کرنے کی بات کی جارہی ہے وہ متنازعہ اراضی عدالت میں زیر سماعت ہے۔ انہوں نے کہا کہ انکے آبائواجداد کی طرح ہی وہ بھی ریاست کے پشتنی باشندے ہیں ۔جبکہ انکے دادا شو پورہ میں ایک رہائشی مکان’’ سوکھ نکیتن‘‘ میں رہائش پذیر تھتے اور خسرہ نمبر1100/945/802کے تحت 10کنال10مرلہ کی زمین اس کے ارد گرد اور نیچے تھی۔سہانی نے بتایا کہ انکے داد کی موت کے بعد انکے والد جموں کشمیر سے باہر تعینات ہونے کی پاداش میں1980میں یہ اراضی دفاعی انتظامیہ کو کرایہ پر دی گئی،جس میں ان کا افسر میس تھا۔سہانی نے کہا کہ سبکدوشی کے بعد انہوں نے حکومت ہند سے درخواست کی کہ انہیں اپنی جائیداد واپس کی جائے،اور باآلا خر انہوں نے نصف جائیداد کو خالی کی۔ان کا کہنا تھا کہ اس کے بعد مسلسل انتظامیہ سے درخواست کی گئی کہ کہ مکمل اراضی کو واپس کیا جائے تاہم ایسا نہیں ہوا۔وجے سہانی نے بتایا کہ انہیں معلوم ہوا کہ باقی اراضی پر کرشن کمار آملہ نے قبضہ کیا۔انہوں نے کہا کہ کئی محکموں سے معلومات حاصل کرنے کے بعد انہیں پتہ چلا کہ5کنال ایک مرلہ اور96مربع فٹ کو محکمہ مال نے جموں کشمیر زراعی اصلاحات قانون مجریہ1976کے تحت کرشن کمار آٓملہ کو انتقال کیا ہے۔ انہوںنے الزام عائد کرتے ہوئے کہا’’ جعلسازی سے مالکانہ حقوق حاصل کرنے کے بعد کرشن کمار ااملہ نے زراعی اصلاحت قانون کی خلاف ورزی کرکے اس اراضی کو وکاس اور وشال دھر کے نام حبہ کیا‘‘۔ سہانی نے کہا ’’کے کے آملہ نے محکمہ مال کے افسران اور دفاعی انتظامیہ حکام کے ساتھ ساز باز کرکے اس اراضی پر قبضہ کیا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ بعد میں اس معاملے کو لیکر انہوں نے فائنانشل کمشنر مال کی عدالت میں عرضی پیش کی،جنہوں نے جوں کی توں پوزیشن کو قائم رکھنے کی ہدایت دی تاہم وجے دھر نے نے اس ارضی پر کثیر المنزل تجارتی عمارت تعمیر کرنے کا سلسلہ شروع کیا،اور کسی طرح بادامی باغ کنٹونمنٹ بورڈ سے عمارت کی تعمیر کیلئے اجازت بھی حاصل کی۔ وجے سہانی نے کہا کہ جموں کشمیر ہائی کورٹ میں بھی عرضی پیش کی گئی،جبکہ انہوں نے عدالتی و انتظامی دستاویزات دکھاتے ہوئے کہا کہ عدالت نے بھی حکم امتنائی جاری کرتے ہوئے تحصیلدار ساوتھ کو حکم دیا کہ وہ اس اراضی کی نشاندہی کریں۔وجے سہانی نے دھر خاندان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ خود کو قانون سے بالاتر سمجھتے ہیں اور عدالت کی طرف سے حکم امتنائی کے باوجود بھی تعمیراتی کام جاری رکھا۔انہوں نے کہا کہ وہ اس صورتحال کے پیش نظر عدالت میں دھر خاندان کے خلاف توہین عدالت کی پاداش میں عمقریب ہی رجوع کریں گے۔( سی این آئی )
Comments are closed.