ضلع اسپتال بڈگام میں بچے کو جنم دینے کے بعد خاتون کی موت؛ لواحقین اور مقامی لوگوں کا احتجاج ،ڈاکٹروں پر لگایا غفلت شعاری کا الزام

ڈاکٹروں نے جان بچانے کی پوری کوشش کی / میڈیکل سپرانٹنڈنٹ، ڈی سی بڈگام نے رپورٹ طلب کی

سرینگر /11جون: ضلع اسپتال بڈگام میں بچہ کو جنم دینے کے بعد خاتون کی موت کے بعد مقامی لوگوں اور لواحقین نے زوردار احتجاج کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ڈاکٹروں کی لاپروائی اور غفلت شعاری کے نتیجے میں خاتون کی جان چلی گئی ۔ ادھر ڈاکٹروں نے الزام کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خاتون کی جان بچانے کی بے حد کوشش کی ۔ معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام نے رپورٹ طلب کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ غفلت شعاری میں جو بھی ملوث پایا جائے گا ان کے خلاف کارروائی ہو گی ۔ سی این آئی کے مطابق ضلع اسپتال بڈگام میں بدھ کی شام دیر گئے اس وقت احتجاجی مظاہروں شروع ہوئے جب بچے کو جنم دینے کے بعد خاتون موت کی آغوش میں چلی گئی ۔احتجاجی مظاہرین کا کہنا تھا کہ 34سالہ حاملہ خاتون حسینہ بانو زوجہ غلام حسن ملک ساکنہ لبترل بڈگام کو درد زہ میں مبتلا ہونے کے بعد ضلع اسپتال بڈگام علاج و معالجہ کیلئے لایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی جراحی انجام دی جس دوران خاتون نے بچے کو جنم دیا ۔ احتجاجی لواحقین نے بتایا کہ بجے کو جنم دینے کے بعد مہلوک خاتون کی حالت بگڑ گئی جس کے بعد اسپتال میں تعینات ڈاکٹروں نے انہیں کہا کہ خاتون کو علاج و معالجہ کیلئے سرینگر منتقل کیا جائے تاہم وہ نیم مردہ ہوچکی تھی ۔ اور اس کے ساتھ ہی مذکورہ خاتون موت کی آغوش میں چلی گئی ۔ ایک اور احتجاجی لواحقین نے ڈاکٹروں پر الزام عائد کیا کہ ان کی لاپروائی اور غفلت شعاری کے باعث خاتون کی موت واقع ہوئی ۔ ادھر مقامی لوگوں نے مطالبہ کیا کہ اس معاملے کی مکمل تحقیقات کرائی جائے اور جو بھی اس میںملوث پایا جائے گا ان کے خلاف کارورائی عمل میں لائی جائے ۔ اس ضمن میں جب اسپتال کے میڈیکل سپرانٹنڈنٹ سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے خاتون کی موت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹروں نے خاتون کو بچانے کی بے حد کوشش کی تاہم بد قسمتی سے خاتون کی جان بچائی نہیں جا سکی ۔ ادھر ضلع ترقیاتی کمشنر بڈگام نے معاملے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے اس کی رپورٹ طلب کی ہے اور یقین دہانی کرائی کہ جو بھی غفلت شعاری کا مرتکب پایا جائے گا ان کے خلاف قانونی کارورائی ہو گی ۔

Comments are closed.