ویڈیو:ہند وارہ لشکر طیبہ کا بالائے زمین نیٹ ورک بے نقاب ، تین افراد گرفتار
21کلو گرام ہیروئن اورایک کروڑ34لاکھ روپے نقد بر آمد ، تحقیقات کیلئے خصوصی ٹیم تشکیل / ایس ایس پی
سرینگر /11جون: پولیس نے ہند وارہ میں ایک بڑی کامیابی کے تحت جنگجوئوں کا ایک نیٹ ورک فاش کرکے لشکر طیبہ کے تین معاونین کو گرفتار کیا اور اْن کی تحویل سے 21کلو گرام ہیروئن اورایک کروڑ34لاکھ روپے نقد بر آمد کئے۔ادھر اس معاملے کی مزید تحقیقات کیلئے ایس ایس پی کی سربراہی میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی ہے جبکہ مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔سی این آئی کے مطابق سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس ایس پی) ہنڈواڑہ ڈاکٹر جی وی سندیپ نے ہندوارہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ایک خصوصی کارروائی کے دوران عسکری تنظیم لشکر طیبہ کے تین بالائے زمین کارکنوں کی گرفتاری عمل میں لائی جن کے قبضے سے 21 کلو گرام ہیروئن جس کی مارکیٹ میں قیمت 100 کروڑروپے ہیں جبکہ اس کے علاوہ 1.24 کروڑ روپے کی نقدی بر آمد کر لی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس گروپ کے بارے میں خفیہ اطلاعات ملنے کے بعد انہیں پولیس کے راڈر پر رکھا گیا جس دوران پولیس کی خصوصی ٹیم نے ان تینوں کی گرفتاری عمل میںلائی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ لشکر کے تینوں ساتھی پاکستان کے ساتھ رابطے میں تھے اور ان کا بنیادی مقصد کشمیر میں لشکر کی جڑوں کو مضبوط بنانے کے علاوہ پورے کشمیر میں منشیات کی فراہمی کرنا تھا۔”ایس ایس پی نے کہا کہ ہیروئن اور دیگر منشیات کی بھاری مقدار میں بازیابی کے بعد ، یہ بات واضح ہے کہ عسکریت پسند تشدد کے علاوہ کشمیر میں منشیات کے کاروبار کو فروغ دے رہے ہیں۔ایس ایس پی نے گرفتار افراد کی شناخت راجور ، ہنڈواڑہ کا رہائشی ، افتخار اندرابی کے نام سے کیا جو منشیات کا بدنام زمانہ تھا اور اس سے پہلے ہی ہندواڑہ کے واسکورا کے عبدالمومن پیر ، اور ہندواڑہ کے اسلام الحق پیر ، کئی متعلقہ مقدمات میں ملوث ہے۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ اس معاملے میں ملوث دیگر بہت سے افراد مفرور ہیں اور شناخت ہونے کے بعد ہی انہیں گرفتار کرلیا جائے گا۔ایس ایس پی نے کہا کہ پاکستان میں مقیم تنظیمیں منشیات کی کاشت کرتی ہیں اور وادی میں غیرقانونی راستے کے باوجود بھیجتی ہیں۔
Comments are closed.