کووڈ19کا مسخرا پن ، کبھی ہاں کبھی نا!؛ مسافروں کا جہاز سے لینڈنگ سے قبل کورونا ٹیسٹ منفی،جہاز اترنے کے بعد مثبت آ گیا
سرینگر /11جون : مسافروں کا جہاز سے لینڈنگ سے قبل کورونا ٹیسٹ منفی جب کہ جہاز اترنے کے بعد مثبت آ گیا۔دوحہ سے ایتھنز جانے والی پرواز میں مسافروں میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد یونان نے قطر جانے اور آنے والی پروازیں معطل کردی ہیں۔کرنٹ نیوز آف انڈیا مانیٹرنگ کے مطابق کے مطابق دوحہ سے ایتھنز جانے والی پرواز میں مسافروں میں کورونا وائرس کی تصدیق کے بعد یونان نے قطر جانے اور آنے والی پروازیں معطل کردی ہیں۔بتایا گیا ہے کہ پیر کو پہنچنے والی قطر ایئر ویز کی ایک پرواز میں 91 میں سے 12 افراد میں کوویڈ 19 کی تصدیق ہوئی۔مسافروں کے کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد قطر سے آنے اور جانے والی پروازیں 15 جون تک معطل کر دی گئی ہیں۔تاہم قطر ایئر ویز نے بتایا کہ ایتھنز جانے والی پرواز کے تمام مسافر دوحہ میں طیارے میں سوار ہونے سے پہلے صحتمند تھے اور ان کے کورونا ٹیسٹ منفی آئے تھے۔قطر ایئر ویز نے دعوی کیا ہے کہ فلائٹ کیو اے 203 میں موجود تمام مسافروں کے پرواز سے قبل کورونا ٹیسٹ کیے گئے تھے جو منفی آئے۔قطر ایئر ویز نے ایک بیان میں کہا کہ ہیلتھ پروٹوکول کے تحت دوحہ پہنچنے اور ایتھنز جانے والی پرواز میں سوار ہونے سے پہلے تمام مسافروں کے ٹیسٹ کیے گئے تھے۔جو منفی آنے پر ہی مسافروں کو جہاز میں سفر کی اجازت دی گئی۔جب کہ کورونا سے متاثر ہونے والے مسافروں کا تعلق قطر سے نہیں تھا۔جنرل سیکریٹریٹ برائے شہری تحفظ نے ایک پریس ریلیز میں کہا ہے کہ ایک شخص یونان کا شہری تھا جو جاپان سے آیا تھا ، دو یونانی آسٹریلیائی ممالک سے آئے ہوئے تھے۔جب کہ نو پاکستانی شہری تھے ، جو پاکستان کے شہر گجرات سے آئے تھے۔جن کے پاس یونانی رہائشی اجازت نامہ ہے۔جن مسافروں کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے انہیں 14 روز کے لیے قرنطینہ میں رکھا جائے گا۔جب کہ جن مسافروں کا ٹیسٹ منفی آیا ہے انہیں بھی 7 روز قرنطینہ میں گزارنے ہوں گے۔خیال رہے کہ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے چار لاکھ 18 ہزار 919 افرادہلاک ہوگئے جبکہ متاثرہ افراد کی تعداد 74 لاکھ 52 ہزار 809 تک جا پہنچی ہے، کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 32 لاکھ 84 ہزار 2 مریض اسپتالوں، قرنطینہ مراکز میں زیرِ علاج اور گھروں میں آئسولیشن میں ہیں، جن میں سے 53 ہزار 883 کی حالت تشویش ناک ہے جبکہ 37 لاکھ 49 ہزار 888 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔
Comments are closed.