ہندوستان جنگ نہیں چاہتا لیکن دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے پر کارروائی ضروری تھی: ڈوبھال
نئی دہلی/بیجنگ، 11 مئی
قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال نے وزیر خارجہ وانگ یی اور کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن سے کل رات ٹیلی فون پر بات کی اور کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد دہشت گردی کے بنیادی ڈھانچے کے خلاف کارروائی کرنا ضروری تھی لیکن جنگ چھیڑنا ہندوستان کا انتخاب نہیں ہے ذرائع کے مطابق مسٹر ڈوبھال نے کہا کہ جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے میں بڑی تعداد میں ہندوستانیوں کا جانی نقصان ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو دہشت گردی کے خلاف کارروائی کرنے کی ضرورت تھی۔ انہوں نے کہا کہ جنگ ہندوستانی فریق کا انتخاب نہیں ہے اور یہ دونوں فریقین کے مفاد میں نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے فوجی کارروائی روکنے کے لیے پہل کی ہے اور ہندوستان نے اسے قبول کر لیا ہے۔ امید ہے کہ علاقائی امن و استحکام جلد از جلد بحال ہو جائے گا۔
چینی وزارت خارجہ کے مطابق چینی خارجہ امور کمیشن کے دفتر کے ڈائریکٹر مسٹر وانگ یی نے امید ظاہر کی کہ ہندوستان اور پاکستان پرسکون اور تحمل کا مظاہرہ کریں گے، بات چیت اور مشاورت کے ذریعے اختلافات کو صحیح طریقے سے نپٹائیں گے اور حالات کو قابو سے باہر ہونے سے روکیں گے۔
مسٹر وانگ یی نے کہا کہ چین ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مشاورت کے ذریعے ایک جامع اور دیرپا جنگ بندی کی حمایت کرتا ہے۔ یہ دونوں ممالک کے بنیادی مفاد میں ہے اور بین الاقوامی برادری کی مشترکہ خواہشات کو پورا کرتا ہے۔
مسٹر وانگ یی نے یہ بھی کہا کہ چین پہلگام میں دہشت گردانہ حملوں کی مذمت کرتا ہے اور ہر قسم کی دہشت گردی کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا تبدیلی اور انتشار دونوں سے گزر رہی ہے۔ ایشیا میں امن و استحکام کو ہر قیمت پر برقرار رکھا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان ایسے پڑوسی ہیں جنہیں دور نہیں کیا جا سکتا اور وہ دونوں چین کے پڑوسی ہیں۔
Comments are closed.