جاوید اقبال وانی جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے جج مقرر؛موصوف نے پتھری بل فرضی انکاونٹر سمیت دیگر کیسوں میں فوج کی نمائندگی کی تھی

سرینگر09جون: کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم کے داماد جاوید اقبال وانی کو صدر ہند نے جموں و کشمیر اور لداخ کیلئے مشترکہ ہائی کورٹ جج کی حیثیت سے تقرری کا حکم صار کیا ہے۔ آئین ہند کی خصوصی دفعات کے تحت صدر ہند نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے موصوف کو یوٹی جموں کشمیر اور لداخ کیلئے جج مقررکیا ہے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق صدر ہند ر نے منگل کو جاوید اقبال وانی کو جموں و کشمیر اور لداخ کے لئے مشترکہ ہائی کورٹ کے جج کی حیثیت سے تقرری کا حکم دیا۔وانی کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر میاں عبدالقیوم کے داماد ہیں، جو اس وقت تہاڑ جیل نئی دہلی میں بند ہے۔صدر ہند رام ناتھ کوند نے ”ہندوستان کے آئین کے آرٹیکل 217 کی شق (1) کے تحت حاصل شدہ اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے جاوید اقبال وانی کو جموں و کشمیر اور یونین کے وسطی علاقے کے لئے مشترکہ ہائی کورٹ کا جج مقرر کیا ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نوٹفکیشن جاری ہونے کے ساتھ ہی جاوید اقبال وانی اس عہدے پر فائز ہوں گے اور چارج سنبھالنے کے ساتھ ہی کام کاج شروع کریں گے۔اس سال 22 جنوری کو سپریم کورٹ کالجیم نے اپنے اجلاس میں وانی کے نام کی منظوری دی تھی اور اسے ہائیکورٹ کے جج کی حیثیت سے تقرری کے لئے وزارت قانون، GoI کو بھیج دیا تھا۔ایڈوکیٹ اقبال وانی کشمیر یونیورسٹی سے لاء میں طلائی تمغہ جیتنے والے ہیں اور انہوں نے 1990 میں پریکٹس شروع کی تھی۔ وہ ہائی کورٹ کے جموں اور سری نگر ونگز میں پریکٹس کر رہے تھے۔یاد رہے کہ جاوید اقبال اونی نے فروری 2019 سے دسمبر 2019 تک ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کی حیثیت سے بھی فرائض سرانجام دیئے تھے اور اس نے پتھری بل فرضی انکاؤنٹر کیس سمیت متعدد معاملات میں فوج کی نمائندگی بھی کی تھی۔

Comments are closed.