ملک کے مختلف شہرون میں مندر، مسجد اور چرچ کھلے؛وادی کشمیر میں مسجدوں کے مینار آج بھی خاموش ، مندر اور چرچ ہنوزبند

سرینگر08جون: لاک ڈاون کے پانچویں مرحلے میں ملک کی مساجد، مندر، گردوارے اور چرچ کھول دئے گئے تاہم وادی کشمیر میں مساجد کے مینار ، مندروں کی گھنٹیاں اور گوردواروں میں خاموشی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈھائی ماہ کے وقفہ کے بعد ملک بھرمیںدیگر عبادت گاہوں کے ساتھ آج سے مسجدوں کے دروازے بھی عوام کیلئے کھل گئے ہیں۔ جبکہ مندروں اور گردواروں کے ساتھ ساتھ گرجاگروں کو بھی کھول دیا گیا ہے ۔ادھر بنگلور، کوکلتہ، پنجاب ،ہریانہ، چنائی ، کے علاوہ تلنگانہ اور کریلا میں بھی آج سے تمام عبادت گاہیں کھول دی گئی ہیں ادھربنگلورو سمیت کرناٹک کے مختلف شہروں میں مسلمانوں نے فجر کی نماز جماعت کے ساتھ اداکی۔ بنگلورو کے شیواجی نگر میں واقع چار مینار مسجد کا نیوز 18 اردو نے جائزہ لیا۔ مسجد اہل حدیث چارمینار میں 50 سے زائد مصلیوں نے صبح 5 بجے فجر کی نماز با جماعت ادا کی۔مسجد کے گیٹ پر دو افراد کو خصوصی طور پر تعینات کیا گیاتھا۔ تاکہ مسجد آنے والے ہر شخص کا درجہ حرارت چیک کیا جاسکے اور ماسک پہن کر لوگ داخل ہوں۔ لہذا یہاں ایک کے بعد ایک مصلی ماسک پہن کر داخل ہوئے۔ سبھوں کا درجہ حرارت چیک کیا گیا اور ہاتھوں پر سنیٹائزر ملتے ہوئے لوگ مسجد کے اندرونی حصے میں داخل ہوئے۔تقریبا تمام مصلی گھروں سے ہی وضو بنا کر، کئی افراد اپنے گھروں سے ہی جائے نماز لئے مسجد پہنچے۔ سماجی فاصلے کے ضابطے کے مطابق مسجد کے فرش پر لال لکیروں سے نشاندہی کی گئی ہے۔ لوگوں نے نشاندہی کی گئی جگہوں پر کھڑے ہو کر اطمینان اور سکون کے ساتھ نماز ادا کی۔ عام طور پر کندھے سے کندھا ملا کر صف بنائی جاتی ہے لیکن سماجی فاصلے کی بنیاد پر بنائی گئی صف میں ہر شخص کے درمیان تین سے چار میٹر کا فاصلہ دیکھنے کو ملا۔نماز فجر کے بعد کورونا کی وبا کے خاتمے کیلئے ، دنیا میں امن و سلامتی کیلئے خصوصی طور پر دعائیں مانگی گئیں۔تاہم وادی کشمیر میں کوروناوائرس کے کیسوں میں مسلسل اضافہ کو دیکھتے ہوئے انتظامیہ نے وادی میں لاک ڈاون جاری رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس کے چلتے یہاں پر تمام عبادتگاہیں فی الحال بند پڑی ہے ۔

Comments are closed.