پائین شہر کے متعدد علاقوں میں پولیس نے دکانیں پھر کروائی بند؛گزشتہ برس 5اگست سے دکانیں بند ہونے سے ہماری حالت ابتر ہوئی : دکاندار برہم

سرینگر08جون: پائین شہر کے متعدد علاقوں میں اگرچہ صبح کے اوقات میں دکانیں کھلنے شروع ہوئی تاہم کچھ ہی دیر بعد پولیس نے دکانداروںکو دکانیں بند رکھنے کی ہدایت دی جس کی وجہ سے تاجروں نے سخت برہمی اور غم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گزشتہ برس 5اگست سے ہماری دکانیں بندپڑی ہے جوہمارے لئے فاقہ کشی کا باعث بن گیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق مرکزی وزارت داخلہ کی جانب سے اگرچہ ملک بھر میں لاک ڈاون کے پانچویں مرحلے میں کافی رعایت دیتے ہوئے کووڈ19سے بچنے کیلئے احتیاطی تدابیر اپناتے ہوئے دکانیں کھولنے کی اجازت دی ہے جس میں شاپنگ مالز، رستوران اور ہوٹل بھی شامل ہے جبکہ کمرشل ٹرانسپورٹ کو بھی بحال کیا گیا ہے لیکن جموں کشمیر میں کوروناوائرس کے کیسوں میں تیزی کے باعث جموں کشمیر ایل جی انتظامیہ نے یہاں پر فی الحال لاک ڈاون سابقہ ہدایت کے مطابق ہی جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وبائی وائرس تیزی سے نہ پھیل سکے ۔ شہرخاص کے مختلف علاقوں جن میں نوہٹہ، رعناواری، خانیار، مہاراج گنج بہوری کدل ، صراف کدل اور آس پاس کے علاقوں میں دیگر بازاروں میں تاجروں نے صبح کے اوقات ہی دکانیں کھولنے شروع کی تاہم پولیس نے دکانیں پھر سے بند کروائیں ۔ مہاراج گنج میں کئی تاجروںنے سی این آئی سٹی رپورٹر کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ 8جون سے مرکزی سرکار نے دکانیں کھولنے کی اجازت دی تھی اور ہم نے بھی آج اپنی دکانیں کھولنا شروع کردئے تاہم ہم نے پہلے ہی محکمہ ہیلتھ اور سرکاری کی جانب سے جاری کردہ ہدایت پر عمل پیرا ہوکر ماسک اور ہینڈ سینٹائزر کے علاوہ سوشل دوری اپناتے ہوئے دکانیں کھولی تاہم پولیس نے ہدایت کی کہ وہ دکانیں بند کردیں ۔ دکانداروںنے کہا کہ گزشتہ برس 5اگست سے ہماری دکانیں بند پڑی ہے جس کے باعث ہمیں کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور ہمارا اہل و عیال فاقہ کشی کی کگار پر پہنچ چکا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کوروناوائرس سے بچنے کیلئے اپنی جارہی احتیاطی تدابیر کے ساتھ اگر ملک کے دیگر شہروں میں کاروباری سرگرمیاں بحال کی جاچکی ہے تاہم وادی کشمیر میں بندشیں جاری رکھنا کہاں کا انصاف ہے ۔ یاد رہے کہ وادی کشمیر میں گزشتہ کئی دنوں سے کوروناوائرس کے معاملات میں کافی اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے اور ماہرین اس کو کمونٹی ٹرانسمشن قراردیتے ہیں جس سے بچنے کیلئے اقدامات اُٹھانا لازمی ہے بصورت دیگر یہ وبائی بیماری بھیانک رُخ اختیار کرے گی۔

Comments are closed.