کووڑ 19کی مہا ماری میں عام مریضوں پریشان ، لائحہ عمل مرتب دینے کی ضرورت: ڈاکٹرس ایسوسی ایشن
ہسپتالوں میں علاج نہ ہونے سے مریض گھروں میں ہی دم توڑ دیتے ہیں
سرینگر27اپریل : ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر نے کہا کہ وادی کشمیر میں شعبہ صحت کی جانب سے کووڈ 19کی طرف پوری توجہ رہنے کی وجہ سے دیگر امراض میں مبتلاء مریض اور دیگر عام لوگ شدید پریشانیوں میں مبتلاء ہوچکے ہیں ۔ ہمیں یہ بھولنانہیں چاہئے کہ موجودہ صورتحال میں بھی لوگوں کو دل کا دورہ پڑسکتا ہے ۔ سٹروک کے واقعات پیش آسکتے ہیں اور بچے بھی جنم لیتے ہیں اور آنت بھی پھٹ سکتی ہے اس کیلئے شعبہ صحت کو کوئی لائحہ عمل مرتب کرلینا چاہئے تاکہ ہسپتالوں میں کوورناوائرس میں مبتلاء مریضوں کے علاوہ دیگر امراض کے بیماروں کا علاج بھی ممکن ہو۔ انہوںنے صحت انتظامیہ مع مالجین پر زور دیا کہ وہ ہسپتالوں میں کووڈ 19کے بغیر بھی مریضوں کا علاج کریں کیوںکہ مریضوں کو اس کی ضرورت ہے اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو حالات اس قدر بگڑ سکتے ہیں جو کووڈ 19سے بھی بدتر ہوسکتے ہیں ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈاکٹرس ایسوسی ایشن کشمیر کے صدر ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا ہے کہ وادی میں کوورناوائرس کے پھیلائو کے پیش نظر شعبہ صحت کی جانب سے کووڈ 19کی طرف توجہ سے دیگر عام مریضوں کو ہسپتالوں میں علاج و معالجہ نہیں مل رہا ہے جس کے باعث عام آدمی سخت پریشانی اور ذہنی کوفت کا شکار ہوگیا ہے ۔ بیان میں ڈاکٹرنثارالحسن نے کہا کہ لوگ صحت سے متعلق صحیح جانکاری حاصل نہیں کررہے ہیں کیوں کہ وہ کسی بھی مرض سے متعلق کسی ماہر معالج کے پاس جانہیں سکتے جس کے نتیجے میں مریض کا مرض بھی بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ انہوںنے کہاکہ مختلف امراض میں مبتلاء مریض جن کو ڈاکٹروں کے پاس تشخیض کیلئے لازمی جانا ہوتا ہے اس وقت نہیں جاپارہے ہیں وہ اسلئے نہیں کہ وہ ہسپتال جانے سے ڈر رہے ہیں بلکہ اس لئے کہ ہسپتال بند پڑے ہیں جہاں عام مریضوں کا علاج و معالجہ نہیں ہوپارہا ہے ۔ اور مریضوں کو یہ پتہ ہے کہ ہسپتالوں میں ان کے علاج کی کوئی سہولیا ت نہیں ہے کیوں کہ اس وقت ہسپتالوں میں کوروناوائرس کے مریضوں کا ہی علاج ہوتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ لوگ انتہائی تشویشناک صورتحال سے دوچار ہوگئے ہیں کیوںکہ نازک مریضوں کو وقت پر علاج نہیں مل رہا ہے جس کے نتیجے میں وہ اپنے گھروں میں ہی بغیر علاج کے دم توڑ دیتے ہیں جبکہ کئی مریضوں کو فوری علاج کی ضرورت ہے ۔ ڈاکٹر نثارالحسن نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ لوگ دل کا دورہ پڑنے سے یا سٹروک سے مر جاتے ہیں جو باعث ہوتا ہے انہیں بروقت علاج نہ ملنے کا ۔ انہوںنے کہا کہ کئی ایسے کیس بھی ہوتے ہیں جن میں’’اپنڈسائٹس‘‘کولسٹٹس،کے علاوہ ایسے امراض بھی ہیں جن کیلئے فوری آپریشن کی ضرورت ہوتی ہے اور انہیںآئی سی یو میں رکھنا ضروری ہوتا ہے تاہم ایسے مریضوں کی بھی موت علاج میں دیری کی وجہ سے رونماء ہورہی ہے ۔ انہوںنے اس بات کی طرف بھی توجہ دلائی کہ کینسر کے مریض اس مرض کے پوری طرح پھیلنے کے بعد آتے ہیں کیوں کہ ہسپتالوں میں کینسر کی سرجریاں فی الحال معطل کی گئی ہے ۔ اسی طرح ذیابطیس اور ہاپرٹنشن کے مریضوں کوبھی علاج لازمی ہے ۔انہوںنے شعبہ طب کی توجہ اس طرف مبذول کراتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ بھولنانہیں چاہئے کہ موجودہ صورتحال میں بھی لوگوں کو دل کا دورہ پڑسکتا ہے ۔ سٹروک کے واقعات پیش آسکتے ہیں اور بچے بھی جنم لیتے ہیں اور آنت بھی پھٹ سکتی ہے اس کیلئے شعبہ صحت کو کوئی لائحہ عمل مرتب کرلینا چاہئے تاکہ ہسپتالوں میں کوورناوائرس میں مبتلاء مریضوں کے علاوہ دیگر امراض کے بیماروں کا علاج بھی ممکن ہو۔ انہوںنے صحت انتظامیہ مع مالجین پر زور دیا کہ وہ ہسپتالوں میں کووڈ 19کے بغیر بھی مریضوں کا علاج کریں کیوںکہ مریضوں کو اس کی ضرورت ہے اور اگر ایسا نہیں کیا گیا تو حالات اس قدر بگڑ سکتے ہیں جو کووڈ 19سے بھی بدتر ہوسکتے ہیں ۔
Comments are closed.