
3مئی سے آگے لاک ڈاون جاری رہے گا یا نہیں;وزیر اعظم کی قیادت میں آن لائن اجلاس ،کورناوائرس کے بڑھتے پھلائو پر بھی تبادلہ خیال
سرینگر27اپریل: لاک ڈاون کو مزید بڑھانے یا نہ بڑھانے کے سلسلے میں وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں آج آن لائن میٹنگ کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام ریاستوں اور یوٹیز کے سربراہوںنے حصہ لیا ۔ اس دوران کئی ریاستوںکے وزرائے اعلیٰ نے لاک ڈاون میں توسیع کرنے کی اپیل کی ہے ۔ ادھر وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب میں کہا کہ لاک ڈاون سے کافی فائدہ ہوا ہے اور بھارت نے بروقت لاک ڈاون کے ذریعے کوررناوائرس پر کافی حدتک قابو پالیا ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ملک میں کورونا وائرس کا قہر جاری ہے۔ ملک میں نافذ لاک ڈاون کی مدت بھی تین مئی کو ختم ہو رہی ہے۔ ایسے میں آگے کی کیا حکمت عملی ہو گی۔ اس پر وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کے روز سبھی ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ میٹنگ کی۔ ذرائع کے مطابق، میٹنگ میں طئے ہوا کہ ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں ہی لاک ڈاون کو آگے بڑھایا جائے گا۔ جن ریاستوں میں حالات قابو میں ہیں وہاں ضلع سطح پر کچھ رعایتیں دی جائیں گی۔ حالانکہ، حتمی فیصلہ تین مئی تک لیا جائے گا۔وزیر اعظم نے کہا کہ لاک ڈاون سے کافی فائدہ ملا ہے۔ ریاستوں کی اجتماعی کوششوں کا اثر نظر آیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس میٹنگ میں ریاستوں سے بڑے پیمانہ پر اصلاحات کی مانگ کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اصلاحات کا منصوبہ بنانے کا صحیح وقت ہے۔ ریاستیں سماجی اور معاشی بہبود کے لئے منصوبے بنائیں اور اس کی رپورٹ مرکز کو بھیجیں۔ذرائع سے موصولہ اطلاعات کے مطابق، کورونا ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں ریڈ زون اور گرین زون کو زیادہ سے زیادہ نشاندہی کر کے اس سمت میں کام کرنے کی ضرورت ہے تاکہ حالات کچھ حد تک معمول پر آ سکیں۔ ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ریڈ زون میں پوری پابندی کے ساتھ لاک ڈاون جاری رہ سکتا ہے۔ ایلو زون میں کچھ چھوٹ دی جا سکتی ہے۔ وہیں، گرین زون میں پوری طرح سے پابندی ہٹ جائے گی۔ لیکن سماجی دوری کے ضابطے فی الحال نافذ رہیں گے۔بتا دیں کہ مرکزی وزارت صحت نے الگ الگ ضلعوں کو زون کے حساب سے بانٹا ہے۔ ابھی تقریبا 170 سے زیادہ اضلاع ریڈ زون میں شامل ہیں۔ وزیر اعظم مودی نے کہا کہ معیشت کو لے کر ٹینشن نہ لیں۔ ہماری معیشت اچھی ہے۔ لیکن ہمیں ایک پالیسی تیار کرنی ہو گی جس پر ریاستی حکومت کو تفصیل سے کام کرنا ہو گا۔
Comments are closed.