وادی کشمیر میں کوروناوائرس کا تیزی کے ساتھ پھیلائو کے پیش نظر؛اخبارات کی ترسیل کا کام روکنے کا نیوز پیپرس ڈسٹربیوشن ایسوسی ایشن کا فیصلہ

سرینگر/31مارچ: وادی میں کوروناوائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلائو کے پیش نظر اخبارات کی ترسیل کرنے والے نیوزپیپرس ڈسٹربیوشن ایسوسی ایشن نے فیصلہ کیا ہے کہ یکم اپریل سے اخبارات کی ترسیل کا کام فی الحال معطل کیا جائے گااور تمام ہاکروں اور نیوز ایجنسیوں سے استدعا کی گئی ہے کہ وہ اخبارات کی تقسیم کاری کا کام روک دیں اور اخبارات کو ہاتھ نہ لگائیں ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی میں کوروناوائرس کے تیزی کے ساتھ پھیلاء کے پیش نظر جہاں زندگی سے تعلق رکھنے والے مختلف شعبہ جات نے سرگرمیاں فی الحال موخر کردی ہیں وہیں اخبارات کی ترسیل میں اہم رول اداکرنے والے نیوز پیپرس ڈسٹربیوٹروں نے بھی اپنی اور دوسروں کی جان بچانے کا فیصلہ کرتے ہوئے اخبارات کی ترسیل روکنے کا اعلان کیا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ نیوز پیپر ڈسٹربیوشن ایسوسی ایشن نے کورونا وائرس کے قہر سے محفوظ رہنے کیلئے اور دوسروں کو مصیبت میں نہ دھکیلنے کیلئے سرکاری احکامات کو مد نظر رکھتے ہوئے سماجی دوری کو یقینی بناتے ہوئے یکم اپریل سے نیوز پیپر ڈسٹر بیوشن کو فی الحال معطل کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے تمام نیوز پیپر ایجنٹوں اور ہاکروں سے استدعا کی ہے کہ وہ اخبارات کو ہاتھ نہ لگائیں۔کیونکہ یہ برادری کا اہم فیصلہ ہیں۔ اس ضمن میں نیوز پیپرس ڈسٹربیوشن ایسوسی ایشن کے صدر مشتاق کیلاش پوری، فیاض احمد میر (ترالی )، مدثر احمد راتھر ، منظور احمد (کاچرو)، ارشاد احمد ، محمد اشرف زکورہ ، محمد یاسین صورہ اور نثار احمد کی جانب سے مشترکہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کووڈ19سے بچنے کیلئے فی الحال اپنے گھروں میں ہی رہنا بہتر ہے برادری نے کہا کہ ہمارے ہاکروں کو گھر وں میں اخبار لے کر داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جاتی ہے۔ جس سے ہمیں ناگوار صورت حال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ لہذا بہتر یہی ہیں کہ ہماری وجہ سے کسی کو تکلیف نہ پہنچے اور ہم اور ہمارا عیال بھی محفوظ رہے۔تشویشناک صورت حال کے پیش نظر فی الحال یکم اپریل سے اخبار کی سرکولیشن بند کرنے کا فیصلہ لیا گیا۔یاد رہے کہ دنیا بھر کی طرح وادی کشمیر میں بھی کووڈ 19سے متاثرہ مریضوں میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور سرکار کی جانب سے کئے جارہے اقدامات کے باوجود بھی تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے جس میں اب تک 50کے قریب افراد جموں کشمیر میں کوروناوائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جبکہ اب تک دو افراد کی موت بھی ہوئی ہے ۔

Comments are closed.