سرینگر /11مارچ: کروناوائرس نے جہاں دینا بھر میں ہزاروں کی تعداد میںلوگوں کو موت کے منہ میں دھکیل دیا ہے وہیں پر اس وائرس نے اپنوں سے اپنوں کا ساتھ چھڑوادیا اور کئی کنبوں کو ایک دوسرے سے دور کردیا ایک ایسا ہی معاملہ مدھیہ پردیش کے ضلع سروہی کے ابوروڈ علاقہ میں منظر عام پر آیا ہے ۔جہاں راہل شرما کو اپنی ننھی بیٹی اور شریک حیات دونوں کو اپنے وطن لانے کے لئے پریشانیوں کا سامنا ہے۔کرنٹ نیو ز آف انڈیا کے مطابق ضلع سروہی کے مانپور کے ساکن راہل شرما چار سال قبل تلاش معاش کے سلسلے میں دبئی گئے تھے.جہاں ملازمت کے دوران پاکستان کے شہر کراچی کی رہنے والی ہرشا سے انہیں محبت ہوگئی۔دو سال قبل دونوں رشتہ ازدواج میں منسلک ہو گئے۔اس کے بعد ہرشابھارت آئی اور یہاں اس نے ایک بچی کو جنم دیا۔اس کے بعد ویزا کی مدت ختم ہونے کے بعد راہل اپنی شریک حیات اور بچی کے ہمراہ دبئی لوٹ گئے۔مگر اب دنیا بھر میں دہشت پھیلانے والے کورونا وائرس نے ایک خاندان کو علیحدہ علیحدہ کر دیا ہے۔کورونا وائرس کے خوف کے پیش نظر دبئی انتظامیہ نے لوگوں کو ان کے ممالک بھیجنا شروع کردیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق راہل کا کنبہ بھی ان میں سے ایک ہے جو اپنے وطن لوٹنا تو چاہتا ہے مگر بھارت کی حکومت نے راہل کی شریک حیات کا ویزا مسترد کردیا ہے۔ایسے حالات میں راہل کو اپنی 4 ماہ کی بیٹی کو لے کر بھارت لوٹنا پڑیگا.جبکہ اپنی اہلیہ کو پاکستان بھیجنا پڑیگا۔ راہل شرما کا کہنا ہے کہ وہ وزارت خارجہ ، وزارت داخلہ اور وزیر اعظم کے دفترکے دفتر کا کئی دفعہ چکر کاٹ چکے ہیں مگر عہدیداروں کی جانب اب تک کوئی تشفی بخش جواب نہیں ملا ہے ۔ان کے دبئی کے ویزا کی مدت ختم ہونے والی ہے ۔اس لئے اہلیہ کو پاکستان واپس بھیجنا ہوگا۔مگر چار ماہ کی شیر خوار اپنی ماں کے بغیر کیسے رہ پائیگی، یہ سوچ کر راہل کافی پریشان ہیں۔کورونا وائرس کی وجہ سے دبئی کی کمپنیاں غیر ملکی ملا زمین کو واپس بھیج رہی ہیں ۔اوردبئی حکومت نیا ویزا نہیں دے رہی ہے ۔ایسے میں راہل کو مجبورااپنی اہلیہ کو پاکستان بھیجنا پڑے گا ۔مگر راہل یہ چاہتے ہیں کہ ان کی اہلیہ کو بھارت کا ویزا مل جائے تا کہ چار ماہ کی بچی کو بھارت میں اس کی ماں کا ساتھ مل جائے۔بغیر ماں چار ماہ کی بچی کو بھارت لانا تقریبا ناممکن ہے ۔راہل حکومت سے مسلسل درخواست کرر ہے ہیں کہ ان کی اہلیہ کو جلد ویزا دیا جائے۔( سی این آئی )
Sign in
Sign in
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.
Comments are closed.