ائر فورس اہلکاروں کی ہلاکت اور ڈاکڑ روبیہ سعید کی اغواکاری، تہار جیل انتظامیہ نے عدالت کو بتایا کہ یاسین ملک زیر علاج ہے

جموں/11مارچ/کے این ٹی // ائر فورس اہلکاروں کی ہلاکت اور ڈاکڑ روبیہ سعید کی اغواکاری کے کیس کے سلسلے میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک اور شوکت بخشی کے بیانات بدھ کو ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ٹاڈا عدالت میںقلمبندنہیں کئے جاسکے۔کشمیر نیوز ٹرسٹ کے مطابق جموں کی ٹاڈا عدالت میں 30سال قبل ائر فورس اہلکاروں کی ہلاکت اور ڈاکڑ روبیہ سعید کی اغواکاری کے معاملے کی شنوائی ہوئی۔ عدالت میںجموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین محمد یاسین ملک جو کہ اس وقت تہاڑ جیل میں مقید ہے کا بیان ویڈیو کانفرنس کے ذریعے قلمبند نہیںکیا جاسکا۔ویڈیو کانفرنس کے ذریعے تہاڑ جیل انتظامیہ نے عدالت کو بتایا کہ محمد یاسین ملک کو بیان ریکارڑ نہیں کیا جاسکے گا کیونکہ وہ تہاڑ جیل کے ہی اہسپتال میں زیر علاج ہے۔ عدالت کو مزید بتایا گیا کہ یاسین ملک بھوک ہڑتال پر تھے اور اس وجہ سے ان کو اہسپتال میں منتقل کیا گیا۔لبریشن فرنٹ کے ایک اور لیڈر شوکت احمد بخشی جو اس وقت امبیڈکر نگر اتر پردیش کے جیل میں ہے کا بیان بھی ویڈیو کانفرنس کے ذریعے ریکارڈ نہیںکیا گیا۔ ان کیسوں میں پولیس نے جن کو ملزم ٹھہرایا ہیں ان میں محمد یاسین ملک اور شوکت بخشی کے علاوہ، جاوید احمد میر، وجاہت بشیر قریشی، محمد سلیم ننھا جی، جاوید احمد زرگر، منظور احمد صوفی ، انجینرعلی محمد میر، محمد اقبال گندرو، محمد ضمان میر اور معراج احمد شیخ شامل ہیں۔ ان ملزمین کی طرف سے ایڈوکیٹ محمد اسلم گھونی اور ایڈوکیٹ یوگیش بحشی پیش ہوئے جنہوں نے عدالت کے سامنے اپنے دلائل پیش کئے۔ عدالت نے اس کیس کی اگلی شنوائی14مارچ کومقرر کی ۔

Comments are closed.