راجوری میں پی ایچ ای ملازمین کی جانب سے احتجاج کے دوران ایک ملازم جاں بحق ہوا

ملازمین نے لاش کو کاندھوں پر اُٹھا کر شاہراہ پر دھرنا دیا۔ کئی علاقوں میں پانی کی سپلائی روک دی گئی

سرینگر11 فروری//یو پی آئی // راجوری میں احتجاج کے دوران پی ایچ ای ملازم حرکت قلب بند ہونے سے جاں بحق ہوا۔ احتجاجی ملازمین نے لاش کو کاندھوں پر اُٹھا کر انتظامیہ کے خلاف احتجاجی مظاہرئے کئے ۔ خبر رساں ایجنسی یو پی آئی کے مطابق اپنی جائز مانگوں کو پورا کرنے کی خاطر جموںوکشمیر میں پی ایچ ای کے عارضی ملازمین کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ نمائندے کے مطابق راجوری میں مجوزہ پروگرام کے تحت پی ایچ ای ملازمین احتجاج کر رہے تھے کہ اس دوران 40سالہ محمد شبیر ساکن کوٹ دردا نامی ملازم بے ہو ش ہو گیا اگر چہ اُسے فوری طورپر نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔ راجوری میں خبر پھیلتے ہی پی ایچ ای ملازمین نے لاش کو کاندھوں پر اُٹھا کر احتجاجی مظاہرئے کئے اور مین شاہراہ پر لاش رکھی ۔ احتجاج کر رہے ملازمین کے مطابق اُن کی جائز مانگوں کو حل کرنے میں لیت ولعل کا مظاہرہ کیا جارہا ہے حالانکہ حکومت نے سبھی عارضی ملازمین کو مستقل کرنے کے ضمن میں ایس آر او بھی نکالا تاہم حکم نامہ پر عملدرآمد نہ کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ موجودہ انتظامیہ ملازمین کے تئیں سنگ دل ہے۔ پی ایچ ای کے چیف انجینئر سنجو کمار چھڈا کے مطابق ملازم کی قدرتی طورپر موت واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے احتجاج کر رہے ملازمین سے اپیل کی کہ وہ ڈیوٹیوں پر حاضر ہو جائیں اور اُن کی مانگوں کو حل کرنے کی خاطر وہ انتظامیہ کے ساتھ رابط قائم کرئینگے۔ چیف انجینئر کا کہنا تھا کہ احتجاج کی وجہ سے کئی علاقوں میں پینے کے پانی کی سپلائی روک دی گئی ہے جس وجہ سے لوگوں کو پانی کی ایک ایک بوندھ کیلئے ترسنا پڑرہا ہے۔

Comments are closed.