ایک فوجی اہلکارنے زندگی سے تنگ آکر خودپر گولی چلاکر زندگی کا خاتمہ کیا

وادی میں تعینات فوج میںخودکشی کارجحان بڑھ رہا ہے ، گذشتہ برس80اہلکاروں نے کی خودکشی

سرینگر/12جنوری/سی این آئی/ جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں تعینات ایک فوجی اہلکار نے اپنی سروس رائفل کا استعمال کرتے ہوئے خود پر گولی چلاکر اپنی زندگی کا خاتمہ کیا ہے ۔وادی کشمیر میں تعینات فوجی اہلکاروں میں مختلف وجوہات کی بناء پر خود کشی کا رجحان بڑھ گیا ہے ۔ اور گذشتہ برس سال2018میں 80فوجی اہلکاروںنے زندگی سے تنگ آکر خودکشی کی ہے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق وادی کشمیر میں جاری کشیدگی اور تنائو ی صورتحال کی وجہ سے جہاں مقامی لوگ مختلف ذہنی کوفت کے شکور ہوچکے ہیں وہیں پر سخت تنائو اور اپنے گھروںسے دور رہنے کی وجہ سے فوجی اہلکاروں کو بھی ذہنی دبائو کاسامنا رہتا ہے جس کے نتیجے میں وہ راست اقدامات اُٹھاکر اپنی زندگیوں کا خاتمہ کررہے ہیں۔تازہ خودکشی کے واقعہ میں جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں تعینات ابھیشیک رائے کمار وائر لیس آپریٹر 35آر آر کیمپ سے وابستہ جو کہ بیہی باغ کولگام میں فوجی کیمپ میں تعیناتھا نے گذشتہ شب اپنی سروس رائفل کا استعمال کرتے ہوئے خود پر گولی چلائی جس کی وجہ سے وہ موقعے پر ہی ہلاک ہوا۔فوجی ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ فوجی اہلکار نے یہ راست اقدام اُٹھاکر اپنی زندگی کاخاتمہ کیوں کیا فوری طور پر یہ معلوم نہیں ہوسکا ہے ۔یادرہے کہ یہ واقعہ راجیہ سبھا میں فوجیوں کی جانب سے خود کشی کے حوالے سے جاری کردہ رپورٹ کے ایک ہفتے کے بعد رونماء ہوا۔راجہ سبھامیں ریاست جموں و کشمیر میں تعینات فوجی اہلکاروں کی جانب سے گذشتہ تین برسوںمیں خود کشی کے واقعات کا اعداد وشمار پیش کرتے ہوئے کہا گیا کہ سال 2018میں وادی میں تعینات 80فوجیوں نے خودکشی کی تھی ۔ جبکہ گھریوں تنازعات اوراپنے اہلخانہ سے دوررہنے کے ساتھ ساتھ وادی میںتنائو اورکشیدگی کے ماحول سے تنگ آکر فوجی اہلکار خود کشی کررہے ہیںاور سال2017میں 75فوجی اہلکاروں نے اپنی زندگی کا خاتمہ کیا جبکہ سال 2016میں سب سے زیادہ خود کشی کے واقعات پیش آئے جس میں وادی میں تعینات 104فوجی اہلکاروں نے خود کشی کی ہے ۔ یاد رہے کہ دفاعی شعبہ کے اعلیٰ افسران نے فوجیوں کی جانب سے خود کشی کے واقعات کو کم کرنے کیلئے یہاں پر مینٹل ہیلتھ سے متعلق کئی سنٹر قائم کئے تھے جن میں ذہنی تنائو سے جوجھ رہے فوجیوں کو بھرتی کرکے ان کا علاج کیا جاتا ہے تاہم خود کشی کے واقعات میں کوئی کمی واقع نہیں ہوئی ہے۔

Comments are closed.