مسئلہ کشمیر 13سے 23برس تک کے عمر کے نوجوانوں کا ہے، ریاست میں اسمبلی انتخابات کیلئے باالکل تیار: ستیہ پال ملک

سرینگر/11جنوری/: ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے مسئلہ کشمیر کو 13سے 23برس تک کے نوجوانوں کا قراردیتے ہوئے کہا کہ ان کو شام چھ بجے کے بعد کچھ کرنے کو نہیں ہوتا ۔ یہاں نہ شام کو جانے کیلئے سنیما ہال ہیں اور ناہی کلب وغیرہ جہاں پر نوجوان شام کے بعد وقت گزاری کرتے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم وادی میں اسمبلی انتخابات کرانے کیلئے تیار ہیں تاہم حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو لینا ہوگا۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ریاستی گورنر ستیہ پال ملک نے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بتایا کہ یہ مسئلہ محض 13برس سے 23برس تک کے کشمیری نوجوانوں کا ہے جن کو شام 6بجے کے بعد کرنے کیلئے کچھ بھی نہیں ہے ۔ جموں میں منعقدہ ایک تقریب کے دوران انہوںنے کہا کہ وادی کشمیر میں شام کے بعد نوجوانوں کووقت گزاری کیلئے کوئی وصیلہ نہیں ہے وادی کے تمام سنیمار گھر 1989سے بند پڑے ہیں ۔ کوئی پب یا کلب نہیں ہے جہاں پر نوجوان وقت گزارتے ۔ انہوںنے کہا کہ ہم وادی کشمیر میں نئے سنیمار گھر کھولنے کیلئے غور کررہے ہیں اور جلد ہی اس حوالے سے کوئی پروجیکٹ سامنے آئے گا۔ گورنر ستیہ پال ملک نے ریاست میں اسمبلی انتخابات کرانے کے حوالے سے بتایا کہ ہم اسمبلی انتخابات کرانے کیلئے بلکل تیار ہے تاہم حتمی فیصلہ الیکشن کمیشن آف انڈیا کو ہی لینا ہوگا۔ انہوںنے کہا کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے ریاست میں اسمبلی انتخابات ناممکن ہے کیوں کہ الیکشن کمیشن لوکھ سبھا انتخابات کرانے کیلئے رواں برس کے ماہ مئی تک مصروف رہے گا اسلئے اس کے بعد ہی ریاست میں اسمبلی انتخابات متوقع ہے ۔ شاہ فیصل کی جانب سے آئی اے ایس عہدے سے استعفیٰ دینے پر گورنر نے کہا کہ وہ ایک سرکاری ملازم تھے اور میں بھی سرکاری ملازم ہوں اس لئے میں اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتا ۔

Comments are closed.