عالمی برادری کشمیر میں جاری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کرے/پاکستان

بھارت کیساتھ تمام مسائل پر بات چیت کیلئے تیار ، مذاکرات جب ہونگے تنازعہ کشمیر سر فہر ست رہے گا

سرینگر/11جنوری: گزشتہ برس بھارت کی جانب سے ایک ہزار 970 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی کی بات کرتے ہوئے پاکستانی دفتر خارجہ ترجمان نے کہا ہے کہ بھارت ناصرف سرحدی علاقوں پر جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ کشمیر میں بھی انسانیت سوز مظالم جاری ہیں، عالمی برادری کشمیر میں جاری اںسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کے ساتھ دہشت گردی پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں اور تصفیہ طلب امور میں کشمیر سرفہرست ہے لیکن بھارت کی جانب سے مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ اور پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔سی این آئی مانیٹرنگ کے مطابق اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے پاکستانی ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل کا کہنا تھا انہوں نے پہلے ہی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات کے حوالے سے واضح کیا اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی جارحیت اور بھارتی خفیہ ایجنسی را اور افغان ایجنسی این ڈی ایس کے گٹھ جوڑ کے حوالے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ہمیں افغانستان میں پاکستان مخالف دہشت گرد گروہوں کی سرگرمیوں پر تشویش ہے اور کسی بھی دہشت گرد قیادت کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاعات کی تردید کرتے ہیں اگر کسی کے پاس اس حوالے سے کوئی معلومات ہیں تو ہمیں فراہم کی جائیں پاکستان بلاامتیاز کارروائی کرے گا۔ڈاکٹرفیصل کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس بھارت کی جانب سے ایک ہزار 970 مرتبہ جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی ، بھارت ناصرف سرحدی علاقوں پر جارحیت جاری رکھے ہوئے ہے بلکہ کشمیر میں بھی انسانیت سوز مظالم جاری ہیں، عالمی برادری کشمیر میں جاری اںسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کے ساتھ دہشت گردی پر بات کرنے کے لئے تیار ہیں اور تصفیہ طلب امور میں کشمیر سرفہرست ہے لیکن بھارت کی جانب سے مسلسل ہٹ دھرمی کا مظاہرہ اور پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔کلبھوشن یادیو سے متعلق بھارتی ویب سائٹ کی خبر پر ترجمان نے کہا کہ بھارتی ویب سائٹ ’’دی کوئنٹ‘‘ کی خبر سے کلبھوشن معاملے پر ہمارے مؤقف کی تصدیق ہوئی، بھارتی حکومت کے دباؤ پر خبر کو ویب سائٹ سے ہٹا دیا گیا،خبر کے ڈیجیٹل ٹریس کو بھی ختم کرنے کی کوشش کی گئی، اس کے علاوہ خبر دینے والا صحافی بھی تاحال لاپتہ ہے۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان نے سب سے زیادہ قربانیاں دیں اور اس جنگ میں پاکستان کا 120 ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا، سیکیورٹی تعاون کے معاملے پر امریکی انتظامیہ کے ساتھ رابطے میں ہیں تاہم حالیہ رابطوں کی تفصیل میڈیا کے ساتھ شئیر نہیں کی جاسکتیں۔

Comments are closed.