پہلے ریلیف پھر بنکر تعمیر کرنے کی بات بھی کی جائے گی: وزیر اعلی عمر عبداللہ
سری نگر، 14 مئی
جموں و کشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی طرف سے حالیہ گولہ باری سے متاثر ہونے والے کنبوں کو پہلے امدام فراہم کیا جائے گی اس کے بعد سرحدی علاقوں میں بنکر تعمیر کرنے کی بات کی جائے گی۔
انہوں نے کہا: ‘ہماری کوشش ہے کہ تمام متاثرین تک پہنچا جائے تاکہ ان تک امداد پہنچائی جائے۔
وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز اوڑی میں متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کے دوران میڈیا کے ساتھ بات کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا: ‘شکر ہے کہ جنگ بندی معاہدے پر اتفاق کے بعد گذشتہ دو دنوں سے سرحدوں پر خاموشی ہے، ایسا لگا رہا تھا کہ سرحد پار سے عام شہریوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کی جاتی تھی’۔
ان کا کہنا تھا: ‘ہماری کوشش ہے کہ تمام متاثرین تک پہنچا جائے تاکہ نقصان کا جائزہ لیا جائے اور متاثرین کو امداد فراہم کی جائے’۔
ایک سوال کے جواب میں عمر عبداللہ نے کہا: ‘ملکی سطح پر کیا فیصلے کیئے جائیں گے ان جواب میں، میں نہیں دے سکتا ہوں، میرا کام یہ دیکھنا ہے کہ ہم جموں وکشمیر میں زیادہ سے زیادہ کیا کرسکتے ہیں’۔
سرحد علاقوں میں بنکروں کی تعمیر کی مانگ کے بارے میں انہوں نے کہا: ‘ان علاقوں میں گذشتہ کچھ برسوں کے دوران بنکروں کی ضرورت نہیں پڑی تھی لیکن اب لوگ انفرادی سطح کے بنکروں کی تعمیر کی مانگ کر رہے ہیں’۔
ان کا کہنا تھا: ‘پہلے متاثرین کو راحت پہنچائی جائیگی اور پھر اس کے بعد مرکز کے ساتھ بات کی جائے گی اور ایک منصوبے کے تحت بنکروں کی تعمیر کا انتظام کیا جائے گا’۔
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا: ‘میں نے پہلے دن سے کہا کہ لڑائی ہم نے شروع نہیں کی، پہلگام میں 26 بے گناہوں کی جانیں گئیں، اگر وہاں کی بندوقیں خاموش ہوجاتی ہیں تو یہاں کی بندوقیں خودبخود خاموش ہوجائیں گی’۔
انہوں نے کہا: ‘شکر ہے کہ وہاں کے ڈی جی ایم او نے فون اٹھا کر بات کی جس کے بعد جنگ بندی ہوئی’۔
Comments are closed.