سرینگر سمارٹ سٹی کے تحت تمام پروجیکٹوں کو مقررہ وقت کے اندر مکمل کرکے شہر کو مزید خوبصورت بنایا جائے گا
شہر کے ہر وارڈ تک پہنچنا میری پہلی ترجیح ، غیر قانونی تعمیرات کی کسی بھی صورت میں اجازت نہیں ہو گی / اوئیس احمد
سرینگر /12جنوری / ہبہ بیگ
سرینگر میں سمارٹ سٹی کے تحت تمام پروجیکٹوں کو مقررہ ڈیڈ لائن کے اندر مکمل کرکے شہر کو مزید خوبصورت بنایا جائے گا کی بات کرتے ہوئے سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اور چیف ایگزیکٹو آفیسر سمارٹ سٹی سرینگر اوئیس احمد نے کہا کہ عوامی شکایات کا ازالہ کرنے کیلئے شہر کے ہر وارڈ تک پہنچنے کی کوشش کی جائے گی ۔
تعمیل ارشاد ملٹی میڈیا کے ساتھ خصوصی بات چیت کے دوران حالیہ میں تعینات سمارٹ سٹی پروجیکٹ کے چیف ایگزیکٹیو افسر (سی ای او) اور سرینگر میونسپل کارپوریشن کے کمشنر اوئیس احمد نے کہا کہ سرینگر سمارٹ سٹی کے تحت جاری کام کافی حد تک مکمل کئے جا چکے ہیں اور کچھ ایک پروجیکٹوں پر کام جاری ہے۔ انہوں نے کہا ”جو پہلے ہی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے اور اس ہدف کو حاصل کرنے کیلئے ہنگامی نوعیت پر کام جاری ہے“۔انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ ڈیڈ لائن سے پہلے پہلے تمام پروجیکٹوں پر کام مکمل ہوگا اور شہر سرینگر کو مزید خوبصورت بنایا جائے گا ۔
شہر سرینگر میں آوارہ کتوں کی بڑھتی آبادی کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں سی ای او سمارٹ سٹی اوئیس احمد نے کہا کہ یہ ایک سنگین مسئلہ ہمارے سامنے ہیں اور اس سے نمٹنے کیلئے کوششیں جار ی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو آوارہ کتوں کے ڈر و خوف سے نجات دلانے کیلئے کام ہو رہا ہے اور شہر سرینگر میں کتو ں کی نس بندی کا عمل جاری ہے.
۔شہر سرینگر میں غیر قانونی تعمیرات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں اوئیس احمد نے کہا کہ کسی کو بھی غیر قانونی طور پر تعمیرات کھڑا کرنے کی اجازت نہیںہو گی اور جو کوئی بھی ملوث پایا جائے گا ان کے خلاف کارورائی ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ وارڈ آفیسروں کو اس کام پر لگایا گیا ہے اور وہ یہ دیکھ رہے کہ کہاں کہاں غیر قانونی تعمیرات ہو رہی ہے تاکہ اس میں کارورائی عمل میں لائی جا سکے ۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہر کے ہر وارڈ تک پہنچ کر لوگوں کی شکایات سننا اور ان کو حل کرنا میری پہلی ترجیح رہے گی اور کہا کہ میں یہی کوشش کروں گا کہ لوگوں تک زیادہ سے زیادہ پہنچ سکوں اوردیکھا جائے کہ ان کو کن مشکلات کا سامنا ہے تاکہ ان کا حل نکالا جائے ۔
Comments are closed.