وادی میں ملی ٹنسی سے متعلق تشدد میں کمی کا سہرا عوام کو جاتا ہے ، لوگوں کے تعاون کے بغیر کچھ بھی ممکن نہیں / آئی جی سی آر پی ایف
سرینگر /19دسمبر /
وادی کشمیر میں ملی ٹنسی میں کمی کا سہرا عوام کے سر جاتا ہے کی بات کرتے ہوئے سی آر پی ایف کے انسپکٹر جنرل سرینگر سیکٹر نے کہا کہ منشیات سے نوجوانوں کو دور رکھنے کیلئے عوامی تعاون سے سی آر پی ایف کی جانب سے بہت سارے کھیل کود کے مقابلہ منعقد کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آج ہمیں ایک نیا کشمیر دیکھنے کو مل رہا ہے اور امید کرتے ہیں کہ آنے والا سال اس سے زیادہ پر امن اور اچھا نکلیں گا ۔
سٹار نیوز نیٹ ورک کے مطابق ٹی آر سی سرینگر میں فٹ بال ٹورنامنٹ کا افتتاح کرنے کے بعد میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے انسپکٹر جنرل سی آر پی ایف سرینگر سیکٹراجے یادو نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ، خاص طور پر نوجوان، وادی میں عسکریت پسندی سے متعلق تشدد میں کمی کے لیے کریڈٹ کے مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا ”لوگوں، نوجوانوں کی زبردست حمایت حاصل ہوئی ہے۔ آپ کے تعاون کے بغیر یہ ممکن نہیں تھا۔ نئے کشمیر کی آواز میدانوں میں دکھائی دے رہی ہے، چاہے وہ کرکٹ ہو، فٹ بال ہو یا دیگر کھیل کود کے مقابلہ ہو “ ۔ انہوں نے کہا ”لہٰذا کشمیر کے نوجوانوں، کشمیر کے لوگوں کا سب سے بڑا حصہ رہا ہے۔ “ آئی جی سی آر پی ایف نے کہا ”یہ میرا پختہ یقین ہے کہ آنے والا سال آج سے بہتر ہوگا اور لوگ ان کی حمایت کریں گے“۔
انہوں نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ اس ٹورنامنٹ سے بہت سے نوجوان مستقبل میں ہندوستان کیلئے کھیلیں گے۔ نوجوانوں کو منشیات سے دور رکھنے میں کھیل بھی بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ یادو نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ خاص طور پر نوجوانوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے منعقد کیا گیا ہے۔یادو نے مزید کہا ”اس کا مقصد نوجوانوں کو مشغول کرنا، انہیں اپنی زندگی بہتر انداز میں گزارنے کا راستہ فراہم کرنا اور انہیں قومی سطح پر کھیلنے کا موقع فراہم کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ٹورنامنٹ سے بہت سے اچھے کھلاڑی سامنے آئیں گے۔
ہم نے وعدہ کیا ہے کہ سی آر پی ایف نوجوانوں کو مصروف رکھے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ٹورنامنٹ شہری ایکشن پروگرام کا حصہ ہیں“۔یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پیرا ملٹری فورس جموں و کشمیر میں انتخابات کیلئے سیکورٹی فراہم کرنے کیلئے تیار ہے، آئی جی نے کہا کہ سی آر پی ایف کسی بھی ذمہ داری کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ٹورنامنٹ سالانہ فیچر ہوگا
Comments are closed.