سال 2015حملہ کیس :این آئی اے نے لشکر طیبہ کے دو کلیدی ملزمان کی جائیدادیں قرق کیں
سری نگر، 7 دسمبر
قومی تحقیقاتی ایجنسی(این آئی اے) نے جمعرات کے روز لشکر طیبہ سے وابستہ دو اہم ارکان کی جائیدادیں منسلک کیں۔بتادیں کہ 5اگست 2015کو سری نگر جموں شاہراہ پر نارسو نالہ کے نزدیک دہشت گردوں نے بی ایس ایف کانوائی پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں دو بی ایس ایف جوان جاں بحق جبکہ 13دیگر زخمی ہوئے تھے۔
بی ایس ایف کی جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد مارا گیا جبکہ اس کے ساتھی نوید کی موقع پر ہی گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔این آئی اے کے ایک ترجمان نے بتایا کہ سال 2015میں ادھم پور میں بی ایس ایف کانوائی پر ہوئے حملے میں گرفتار کئے گئے دو ملزمان کی جائیدادوں کو قرق کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ دونوں کی گرفتاری عمل میں لائی گئی ہے اور این آئی اے کورٹ جموں میں کیس کی ٹرائل بھی چل رہی ہے۔
این آئی اے نے ملزمان کی شناخت فیاض احمد یتو، عرف فیاض کھار اور خورشید احمد بٹ عرف خورشید عالم بٹ عرف سریا کے بطور کی۔انہوں نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران منکشف ہوا ہے کہ دونوں ملزمان کالعد م دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے وابستہ ہے۔موصوف ترجمان کے مطابق ملزمان کے خلاف عدالت مجاز میں چارج شیٹ بھی پیش کی گئی ہے۔
این آئی اے کے مطابق اس کیس میں تفتیشی ایجنسی نے چار جائیدادوں کو ضبط کیا ہے جن میں فیاض احمد یتو ساکن کھڈونی کیموہ کولگام کا رہائشی مکان اور خورشید احمد بٹ عرف سریا ساکن چرسو اونتی پورہ اور سیل اونتی پورہ میں دو منزلہ عمارت اور دو پلاٹ اراضی کو ضبط کیا گیا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت عدالت مجاز کی اجازت کے بعد کولگام اور اونتی پورہ میں چار جائیدادوں کو قرق کیا گیا۔
Comments are closed.