قومی سلامتی کی بات ہو تو تمام سیاسی جماعتیں متحد ہوجاتی ہیں:راج ناتھ سنگھ
جموں، 12 ستمبر
بارڈر روڈ آگنائزیشن (بی آر او) کے 90 انفراسٹرکچر پروجیکٹوں جو 29 سو کروڑ روپیوں کی لاگت سے تیار ہوئے ہیں، کو قوم کے نام کرنے کے بعد مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ بی آر او کو چاہئے کہ وہ لوگوں کے دلوں کو اپنے کارناموں کے ساتھ جوڑیں۔انہوں نے کہا: ‘آپ (بی آر او) کا کام صرف ایک جگہ کو دوسری جگہ کے ساتھ جوڑنا نہیں ہے بلکہ لوگوں کے دلوں کو اپنے کاموں کے ساتھ جوڑنا بھی آپ کی ذمہ داری ہے’۔
موصوف وزیر دفاع نے ان باتوں کا اظہار ضلع سانبہ میں بشنوہ – کول پور – پھل پور روڈ پر دیوک برج کا افتتاح کرنے کے بعد اپنے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ”آپ کا کام صرف ایک جگہ کو دوسری جگہ کے ساتھ جوڑنا نہیں ہے بلکہ لوگوں کے دلوں کو اپنے کاموں کے ساتھ جوڑنا بھی آپ کی ذمہ داری ہے’۔ان کا کہنا تھا کا تعمیرات کا یہ کام ‘لوگوں کا’، ‘لوگوں کے لئے’ اور ‘لوگوں سے’ کے جذبے کو اجاگر کرنا چاہئے۔ان 90 پروجیکٹوں میں سے 36 ارناچل پردیش میں، 26 لداخ میں، 11 جموں و کشمیر میں،5 میزورم میں، 3 ہماچل پردیش میں، سکم، مغربی بنگال اور اترا کھنڈ میں دو دو، ناگا لینڈ، راجستھان اور انڈومان نیکو بار جزیروں میں ایک ایک ہے۔بی آر او نے ان اہم پروجیکٹوں کی تعمیر کا کام ریکارڈ وقت میں مکمل کیا ہے۔
راجناتھ سنگھ نے بی آر او کو مسلح افواج کا بھائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی آر او نہ صرف ملک کے سرحدوں کی حفاظت کر رہا ہے بلکہ ملک کے دور افتادہ علاقوں کی سماجی و معاشی ترقی کو یقینی بنانے میں بھی بڑا رول ادا کر رہا ہے۔انہوں نے کہا: ‘ہم بی آر او کے ساتھ مل کر اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ ملک محفوظ رہے اور سرحدی علاقے ترقی کے منازل طے کریں دور افتادہ علاقوں میں انفراسٹکچر پروجیکٹوں کی بر وقت تکمیل نئے انڈیا کا نیا نارمل بن گیا ہے’۔422.9 میٹر طویل 70 آر سی سی دیوک برج انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس سے مسلح افواج کی آپریشنل تیاریاں مزید مستحکم ہوں گی اور علاقے میں سماجی و معاشی ترقی یقینی بن جائے گی۔موصوف وزیر دفاع نے امید ظاہر کی کہ بی آر او شن کن لا ٹنل جو 15 ہزار 8 سو 55 فٹ اونچی ہے،کو ریکارڈ وقت میں تعمیر کرکے ایک اور ریکارڈ قائم کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ یہ ٹنل ہماچل پردیش کے لاہول – سپتی کو لداخ کے زنسکار سے جوڑے گی اور یہ ایک ہمہ موسمی ٹنل ہے۔ان کا کہنا تھا کہ بی آر او سرحدی علاقوں میں انفراسٹرکچر کو وسعت دے کر ملک کی سلامتی کے لئے قابل قدر کام کر رہا ہے۔راج ناتھ سنگھ نےزور دے کر کہا کہ سرحدی علاقوں میں انفراسٹرکچر کی ترقی نہ صرف ملک کی سلامتی کے لئے موثر ہے بلکہ اس سے ہمسایہ ملک جس کے بھارت کے ساتھ دوستانہ مراسم ہیں، کے ساتھ کنکٹوٹی کو بھی فروغ ملتا ہے۔انہوں نے کہا کہ بی آر او نے کئی دوسرے ممالک جیسے مینمار اور بھوٹان میں بھی انفراسٹرکچر پروجیکٹس تعمیر کئے ہیں اور ان ممالک کے ساتھ تعاون کو مستحکم کرنے میں مدد کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ سول – ملٹری ملاپ وقت کی اہم ضرورت ہے کیونکہ ملک کے تحفظ کی ذمہ داری صرف فوج پر نہیں ہے بلکہ عام لوگوں پر بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ بی آر او انفرسٹرکچر کو سول اور ملٹری سیکٹروں کے ساتھ تعاون کرکے تیار کر رہا ہے۔راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ فوج اور عوام کا یہ باہمی تعاون سرحدی انفراسٹرکچر کے شعبے میں کئی سنہرے باب رقم کرے گا۔ملک کے سرحدوں کا تحفظ متحد ہو کر یقینی بنانے پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا: نظریاتی اختلافات کے باوجود قومی مفادات کے تحفظ کے لئے ریاستی حکومتوں کا تعاون قابل داد ہے’۔انہوں نے بی آر او کی ماحولیات کے تحفظ کے تئیں ذمہ داری a مظاہرہ کرکے نئی ٹیکنالوجی کے استعمال کرنے کی بھی سراہنا کی۔
انہوں نے بی آر او سے تاکید کہ کہ وہ ماحولیات کے تحفظ کو یقینی بنانے کے ساتھ ساتھ اپنی ترقیاتی سرگرمیوں کو بھی جاری و ساری رکھیں۔ان کا کہنا تھا: ‘اب تک ہم نے کم سے کم سرمایہ کاری، زیادہ سے زیادہ قیمت(ویلیو) کے منترا پر کام کیا ہے اب ہمیں آگے بڑھنا ہے اور کم سے کم موحولیاتی تباہی، زیادہ سے زیادہ قومی سلامتی اور بہبودی کے منترا پر کام کرنا ہے’۔اس موقع پر موصوف وزیر دفاع کے ساتھ مرکزی وزیر ڈاکٹر جیندرا سنگھ، رکن پارلیمان جموں جگل کشور شرما کے علاوہ ڈئریکٹر جنرل بی آر او لیفٹیننٹ جنرل راجیو چودھری و دیگر اعلیٰ عہدیداراں موجود تھے۔یو این آئی
Comments are closed.