جموں و کشمیر میں ملی ٹینسی اور علاحد گی پسندی بستر مرگ پر ہے:منوج سنہا

سرینگر/ 07اگست

جموں وکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کا کہنا ہے کہ کشمیر میں ملی ٹینسی اور علاحدگی پسندی بستر مرگ پر ہے اور وہ دن بھی دور نہیں ہے جب ملی ٹینسی کا ماحولیاتی نظام بھی مکمل طور ختم ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کو چاہئے کہ وہ ملی ٹنسی کو رد کرکے امن مارچ میں شامل ہوجائیں۔موصوف لیفٹیننٹ گورنر نے ان باتوں کا اظہار پیر کو جنوبی کشمیر کے ضلع کولگام میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ‘جموں وکشمیر میں ملی ٹنسی اور علاحدگی پسندی بستر مرگ پر ہے وقت آگیا ہے کہ لوگ ملی ٹنسی کو رد کرکے امن مارچ میں شامل ہوجائیں’۔ان کا کہنا تھا: ‘میں سمجھتا ہوں کہ وہ وقت دور نہیں ہے جب ملی ٹنسی کا ماحولیاتی نظام مکمل طور پر ختم ہوجائے گا’۔مسٹر سنہا نے کہا کہ حال ہی میں ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے قلمکاروں اور فنکاروں نے سری نگر میں اپنے نظریات و خیالات کا تبادلہ کیا۔انہوں نے کہا: ‘اب جموں وکشمیر سے تعلق رکھنے والے قلمکاروں اور فن کاروں کے لئے بھی وقت آگیا ہے کہ وہ اپنے فن اور تحریروں سے بدلتے ہوئے جموں و کشمیر کا نقشہ کھینچیں’۔ان کا کہنا تھا کہ انتظامیہ تمام طبقوں کے لوگوں بشمول نوجوانوں کو پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لئے سنجیدگی سے کام کر رہی ہے تاکہ وہ اپنا مستقبل بنا سکیں۔منوج سنہا نے کہا کہ جس سماج کا تین دہائیوں سے دم گھٹ رہا تھا وہ آج چین کی سانس لے رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اس وقت ترقی اور انفراسٹریکچر کے لحاظ سے کئی ریاستوں سے آگے ہے۔کسی کا نام لئے بغیر ان کا کہنا تھا: ‘جن لوگوں کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں وہ اب لوگوں کو بے وقوف نہیں بنا سکتے ہیں جموں وکشمیر میں بے گنایوں کا کافی خون بہا ہے’۔منوج سنہا نے کہا کہ ضلع کولگام میں وزیر اعظم آواس یوجنا کے تحت 29 لوگوں کو زمین فراہم کی گئی جن میں سے کوئی بھی باہر کا نہیں ہے۔انہوں نے کہا: ‘باہر کے کسی بھی شخص کو زمین فراہم نہیں کی گئی جیسا کہ کچھ سیاسی لیڈر دعویٰ کر رہے ہیں’۔

ان کا کہنا تھا کہ جنہوں نے سرکاری اراضی پر قبضہ کیا ہے وہ لوگوں کو گمراہ کر رہے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہان 8 ہزار ایسے کنبے ہیں جن کے پاس زمین بالکل بھی نہیں ہے اور ان میں سے اکثریت بکروالوں کی ہے۔یو این آئی

Comments are closed.