سیاحتی مقام پہلگام میں برسوں پُرانے ہوٹلو اور رہائشی مکانات خستہ حالی کے شکار

پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے تجدید و مرمت اور رنگ و روغن کے کام کی اجازت نہ ملنے کا شاخسانہ

سرینگر/23جون: سیاحتی مقام پہلگام میں ہوٹلوں اور رہائشی عمارتوں کو تجدید ومرمت کی اجازت نہ ملنے کی وجہ سے عمارتیں کھنڈرات میں تبدیل ہوچکی ہے جس کی وجہ سے سیلانی اور سیاح یہاں پرپہنچ کر مایوس ہوجاتے ہیں ۔ مقامی لوگوں اور ہوٹل مالکان نے کہا ہے کہ سیاحتی مقام کی حفاظت اور شان و رفتہ بچانے کیلئے نئی کنسٹریکشن پر پابندی ہونا ضروری ہے تاہم دہائیوں پُرانی عمارتوں کی تجدیدو مرمت اور رنگ و رغن کے کام کی اجازت ہونی چاہئے ۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں قائم پہلگام جو کہ وادی کشمیر کی سب سے خوبصورت جگہ تصور کی جاتی ہے کی شان و رفتہ بچانے کیلئے عدالت عالیہ نے سال 2010میں وہاں پر تمام قسم کی تعمیر ات پر مکمل پابندی لگائی ہے تاہم پُرانی عمارتوں کی تجدید و مرمت کے کام کیلئے پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے اجازت لینا لازمی قراردیا گیا ہے ۔ لیکن محکمہ کی جانب سے برسوں بعد بھی تجدیدومرمت اور رنگ و روغن کے کام کی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔ مقامی لوگوں اور ہوٹل مالکان نے اس سلسلے میں کہا ہے کہ یہاں پر رہائشی مکانات پچاس سٹھ برس پہلے تعمیر کی جاچکی ہے جبکہ ہوٹل بھی دہائیوں پہلے بنائے گئے ہیں جن کی تجدید و مرمت اور رنگ و روغن کا کام ضروری بن جاتا ہے ۔ انہوںنے کہا کہ جب بھی ہم اس سلسلے میں اقدام اُٹھاتے ہیں تو ’’فیس بُک‘‘ جرنلسٹ موبائل ہاتھوں میں لیکر تصویریں اور ویڈو بناکر سوشل میڈیا پر ڈال کر کہتے ہیںکہ یہاں پر تعمیراتی سرگرمیاں جاری ہے جبکہ حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا ۔ اس صورتحال سے بچنے کیلئے اگرچہ پہلگام ڈیولپمنٹ اتھارٹی سے تجدید و مرمت کیلئے اجازت لینے کی کوشش کی جاتی ہے تاہم محکمہ برسوں بعد بھی اجازت نہیں دیتا ۔ انہوںنے کہا کہ اس سلسلے میں اتھارٹی کے پاس کئی برسوں سے درخوستیں پڑی ہوئی ہے لیکن اس پر کوئی کارروائی نہیں کی جاتی اور ناہی ہمیں عمارتوں کا رنگ و روغن کرنے کی اجازت دی جاتی ہے ۔ مقامی لوگوںنے کہا کہ ہمارے رہائشی مکانات خستہ ہوچکے ہیں جن کی مرمت لازمی بن گئی ہے لیکن اس کی اجازت نہیں ملتی ۔ انہوں نے اس سلسلے میںمتعلقہ حکام سے اپیل کی ہے کہ وہ سیاحتی مقام میں نئی تعمیرات پر پابندی میں مزید سختی لائیں تاہم پہلے سے تعمیر کی گئی برسوں پُرانی عمارتوں کی تجدیدو مرمت کیلئے اجازت دی جائے ۔

Comments are closed.