مرکزی سکیم گولڈن کارڈ غیر مستحق افراد کو دیا گیا ہے ؛ غریب اور مفلوک الحال مریض مرکزی سکیم کی سہولیت سے محروم
سرینگر/05مارچ: مرکزی سکیم کے تحت گولڈن کارڈ سے غیر اور مستحق طبقہ محروم ہے جبکہ گولڈن کارڈ سرکاری دفتروں میں بڑ ے بڑے عہدوں پر فائز افسران ، ان کے رشتہ داروں اور سیاسی اثرورسوخ رکھنے والے افراد میں بانٹ دئے گئے ہیں جبکہ مفلس اور غریب مریض اس سہولیت سے محروم ہے اور در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے ۔سی این آئی کے مطابق آیوش مان بھارت کے تحت جار ی کردہ گولڈن کارڈ سکیم اگرچہ غریب طبقہ کے لوگوں کیلئے تھی علاج و معالجہ کیلئے درکاررقومات نہ وہنے سے بیماریوں کی وجہ سے موت کو گلنے لگانے پر مجبور ہوجاتے تھے تاہم مرکزی سکیم کے تحت کسی بھی غریب مریض کے علاج و معالجہ کا خرچہ سرکار برداشت کرتی اور کسی بھی پرائیویٹ یا سرکاری ہسپتال میں کارڈ ہولڈر کو تمام علاج مفت فراہم کرنا مطلو ب ہے تاہم وادی کشمیر میں گولڈن کارڈ ایسے افراد کے پاس ہیں جو یا تو سرکاری ملازمین ہوکر بڑے بڑے عہدوں پر فائز ہے یا پھر سیاسی اثر ورسوخ رکھنے والے افراد کو یہ کارڈ دئے گئے ہیں ۔ 2018دسمبر سے یہ سکیم چالوہے اور اور ایک سروے کے بعد یہ کارڈ مریضوں کو فراہم کئے گئے لیکن بدقسمتی سے وادی کشمیر باالخصوص جنوبی کشمیر میں مفلوک الحال مریض آج بھی ان کارڈوں سے محروم ہے اور در بدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہے ۔ اس ضمن میں سی ایم او اننت ناگ نے کہا کہ اب تک 39ہزار گولڈن کارڈ فراہم کئے گئے جبکہ سی ایم او کولگام نے 1لاکھ پانچ ہزار کارڈ جاری کئے گئے ہیں ۔تاہم زمینی سطح پر اگر دیکھا جائے تو بڑے بڑے عہدوں پر سرکاری دفاتر میں تعینات ہونے والے ملازمین کو گولڈن کارڈ فراہم کیا گیا ہے ۔سی این آئی نمائندے نے کئی غریب مفلوک الحال جو کہ مختلف عارضوں میں مبتلاء تھے نے کہا ہے کہ انہیں آج تک یہ کارڈ فراہم نہیں کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ مقامی لوگ انہیں مالی مدد فراہم کرتے ہیں جبکہ کارڈ کے بارے میں انہوںنے کئی سرکاری دفاتر اور ہسپتالوں کے چکر کاٹے لیکن انہیں اس کارڈ سے محروم رکھا گیا ہے ۔ ادھر سی ای م او اننت ناگ نے بھی اس بات کااعتراف کیا ہے کہ گولڈن کارڈ جن افراد کو دئے گئے ہیں وہ اس کے حقدار نہیں ہے بلکہ کارڈ غیر مستحق افراد کو دئے گئے ہیں انہوںنے اس میں سروے کرنے والوں کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا ہے کہ سروے کیلئے آنگن وارڈی اور آشہ ورکروں کے سپر د تھا جنہوںنے غلط سروے کرکے غریب اور مفلوک الحال مریضوں کو لسٹ میںرکھا ہی نہیں تھا جس کے نتیجے میںوہ گولڈن کارڈ سے بھی محروم ہوگئے ہیں۔ اس ضمن میں لوگوں نے مطالبہ کیا ہے کہ اس کی جانچ کی جانی چاہئے کہ گولڈن کارڈ جن کو دئے گئے ہیں وہ اس کے مستحق ہیںیا نہیں یا نئے سرے سے سروے ایسے ادارے سے کرانی چاہئے جو اثر ورسوخ اور رشوت سے پاک ہو۔
Comments are closed.