کل سے ہیلتھ ورکروںکو ویکسین دینے کا عمل شروع ; حاملہ خواتین اور دودھ پلانے والی مائیوںکیلئے ویکسن کو منظوری نہیں/ وزارت صحت

سرینگر/15جنوری: وزرات صحت نے کہا ہے کہ ابھی حاملہ خواتین اوربچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کو کووڈ مخالف ویکسین نہیں لگایا جاسکتا ہے ۔ وزارت کی جانب سے جاری کردہ ہدایت نامہ میں کہا گیا ہے کہ ایک ہی ویکسین کیلئے دو ڈوز لگانے ہوں گے۔ کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ہفتہ کے روز یعنی 16جنوری آج سے ملک بھر میں پہلے مرحلے کے تحت ہیلتھ ورکروں کو ویکسین دیا جائے رہا ہے ۔ اس دوران وزارت صحت کی جانب سے تازہ ایڈوئزری میں کہا گیا ہے کہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کیلئے فی الحال ویکسین کو منظور ی نہیں ملی ہے ۔ ملک میں 16 جنوری سے کورونا وائرس وباکے خلاف دنیا کا سب سے بڑا امیونائزیشن پروگرام شروع ہونا ہے۔ مرکزی وزارت صحت نے امیونائیزیشن کو لیکر احتیاط برتنے کو ریاستوں اور ساتھ ایک فیکٹ شیٹ شیئر کی ہے۔ وزارت سے جاری بیان کے مطابق دونوں خوراک ایک ہی ویکسین کی لینی ہوں گی۔ الگ۔الگ کمپنی کی ویکسین کا استعمال نہیں کیا جائے گا۔ مثلا اگر کوویکسین کی پہلی خوراک دی گئی ہے تو دوسری خوراک بھی اسی کی لینی ہوگی۔ اس کے علاوہ خواتین اور دودھ پلانے والی خواتین کو فی الحال ابھی ویکسین نہیں دی جائے گی۔مرکز اور ریاستوں کے مرکزی خطوں کو بھیجے گئے خط میں کوویکسن اور کووی شیلڈ کے بارے میں فیکٹ شیٹ شیئر کی گئی ہے۔ اس فیکٹ شیٹ میں ، ویکسین کی خوراک ، کولڈ اسٹوریج ، تضاد جیسی متعدد معلومات شیئر کی گئی ہیں۔ وزارت صحت نے اس فیکٹ شیٹ کو ہر سطح پر کام کرنے والے منیجروں یا ویکسینیشن پروگرام کو سنبھالنے والے عہدیداروں تک پہنچانے کا حکم دیا ہے۔خط میں ویکسی نیشن کے دوران کی جانے والی احتیاطی تدابیر اور تضادات کے بارے میں لکھتے ہوئے کہا گیا ہے ، ‘یہ ویکسین کسی ایسے شخص کو دی جاسکتی ہے ، ایمرجنسی صورتحال میں 18 سال یا پھر 18 سال سے زیادہ عمر کے شخص کو یہ ویکسین دی جا سکے گی۔ دونوں خوراکیں الگ۔الگ نہیں بلکہ ایک ہی ویکسین کی دی جائیں گی۔ اگر کسی صورت میں الگ۔الگ ویکسین کی خوراکیں دینی پڑیں تو کم سے کم 14 دن کا وقفہ برقرار رکھنا ضروری ہوگا۔اہم بات یہ ہے کہ سیرم انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا کی ویکسین کووی شیلڈ اور بھارت بایوٹیک-آئی سی ایم آر کی کوویکسین کو ہنگامی طور پر استعمال کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔ ملک میں ان دونوں ویکسین کے ذریعہ ویکسینیشن پروگرام کرایا جائے گا۔ امریکی دوا ساز کمپنی فائزر نے بھی اپنی ویکسین کے ہنگامی استعمال کے لئے اجازت طلب مانگی تھی۔ لیکن ملک میں کوئی لوکل اسٹڈی نہ ہونے کی وجہ سے انکار کردیا گیا ہے۔

Comments are closed.