شہر خاص میں واقع باباڈیمب کا وجود خطرے میں ،دریاء کا بڑاحصہ زرعی اراضی میں تبدیل

جھیل میں موجود ناصاف اور آلودہ پانی سے اُٹھنے والی بدبو سے آس پاس کی آباد پریشان

سرینگر/29نومبر: شہرسرینگر میں مشہور آبی ذخیرہ ’’باباڈیمب‘‘تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے جبکہ باباڈیمب کے آلودہ پانی سے بدبو پھیل جاتی ہے جو کہ آس پاس کے لوگوں کیلئے وبال جان بن چُکا ہے جبکہ شہر خاص کے بیچوں بیچ یہ چھوٹا سا یہ جھیل دل دل میں تبدیل ہوچکا ہے اس کے ساتھ ہی اس دریا کے ایک بڑے سے حصے پر خود غرض عناصر نے قبضہ کرکے زرعی اراضی میں تبدیل کرچکا ہے اور اس اس پر سبزیاں اُگائی جارہی ہے جس میں متعلقہ حکام کی خاموشی قابل افسوس ہے۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق شہرخاص کی خوبصورت بابا ڈیمب نہرکاوجود خطرے میں۔ نہرکابیشترحصہ اب دلدل میں تبدیل ہوچکا ہے ۔ یہ خوبصورت نہرتیزی کے ساتھ کچرے کے مرکز میں تبدیل ہوتی جارہی ہے۔ایک وقت وہ تھا جب لوگ اس نہر کا پانی پیتے تھے لیکن اب اس کا پانی اس قدر آلودہ ہوچکا ہے کہ پانی چھونے سے ہی کئی طرح کی جلد کی بیماریاں پکڑ لیتی ہے ۔ سرینگرمیں واقع شہر خاص جسے ڈاؤن ٹاؤن بھی کہاجاتا ہے۔شہر خاص،تاریخی اہمیت کا حامل ہے۔ لیکن ہرحکومت نے اس کے ساتھ سوتیلا برتاؤ کیاہے اور ترقی کے محاذ پر اسے یکسر نظر انداز کردیا ہے۔شہر خاص میں موجود آبی ذخائرکی بگڑتی حالت اس کی واضح مثال ہے۔ اس چھوٹے سے دریاء میں شہر سرینگر کی ڈرینوں سے نکلنے والا تمام گندہ پانی بشمول گندگی وغلاظت کے اس جھیل میں چلا جاتا ہے جس کی وجہ سے یہ خوبصورت نہرتیزی کے ساتھ کچرے کے مرکز میں تبدیل ہوتی جارہی ہے۔ایک وقت وہ تھا جب لوگ اس نہر کا پانی پیتے تھے لیکن اب اس کا پانی اس قدر آلودہ ہوچکا ہے کہ شہرخاص کے لوگوں کے لئے کئی بیماریوں کا موجب بن رہا ہے۔مقامی افراد کہتے ہیں کہ گندگی اوربدبو کی وجہ سے نہر کے قریب ٹھہرنابھی مشکل ہورہاہے۔لوگوں کے مطابق نہر کی صفائی کے لئے حکومت غیر سنجیدہ نظر آتی ہے۔حالانکہ مرکزی حکومت نے براری نمبل جھیل کی تجدید اور اس کی خوبصورتی میں اضافے کے لئے سولہ سو کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم مختص کی ہے تاہم اس ضمن میں ابھی تک کوئی اقدامات دیکھنے کو نہیں ملے ہیں۔باباڈیمب نہر بھی براری نمبل جھیل کے تحت ہی آتی ہے۔یہ آبی ذخیرہ تیزی کے ساتھ اپنا وجود کھوتے جارہا ہے۔نہر کا بیشتر حصہ اب دلدل میں تبدیل ہوچکاہے۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ باباڈیمب کا ایک بڑا حصہ اب زرعی زمین میں تبدیل کردیا گیا ہے جس پر اب باضابطہ طور پر سبزیوں کی کاشت کاری کی جارہی ہے ۔

Comments are closed.