ضلع ترقیاتی کونسل انتخابات کے نام پر’’جمہوریت کاقتل‘‘ کیا گیا ، کوئی آواز اٹھائے تو جیل بھیج دیا جاتا ہے
سرینگر/29نومبر/سی این آئی// تنازعہ کشمیر کے حل کی ایک بار پھر وکالت کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے کہا کہ جب تک نہ جموں کشمیر کی خصوصی پوزیشن کوواپس بحال کیا جائے گا اور مسئلہ کشمیر کو پر امن بریقہ سے حل کیا جائے جموں کشمیر مرکزکیلئے ایک خواب بن کر رہ جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ضلع ترقیاتی کونسل چنائو میں اگر ہم حصہ نہیں لیتے تو ہمیںپاکستانی کہا جاتا ۔ محبوبہ مفتی نے سوالیہ انداز میںکہا کہ اگر دفعہ 370کے خاتمہ نے تمام مسائل کو حل کیا تو کشمیر میں 9لاکھ فوجیوں کی تعیناتی کیوں ہے ؟ ۔ سی این آئی کے مطابق اپنی رہائش گاہ گپکار سرینگر میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی نے مرکزی سرکار کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کی پالیسوں سے ملک میں جمہوریت کا قتل کیا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی زیرقیادت حکومت یہ کہہ رہی ہے کہ 370 کو منسوخ کرنے سے تمام معاملات حل ہو گئے ہیں تو وادی میں ابھی بھی لاکھ فوج تعینات ہے اور انہیں سرحدوں پر کیوں نہیں بھیجا گیا ہے۔پی ڈی پی کے سربراہ نے یہ بھی الزام لگایا کہ بی جے پی کی سربراہی والی حکومت نے مرکز میں ضلع ترقیاتی کونسل (ڈی ڈی سی) انتخابات کے نام پر’’جمہوریت کا قتل‘‘ کردیا ہے ۔ انہوں نے کہ ہمارے جو بھی امیدواروں کو گھروں تک ہی محدود کردیا جارہا ہے جبکہ دوسروں کو پوری آزادی حاصل ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’جو بھی بی جے پی کے مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کی کوشش کرتا ہے اسے ملک دشمن قرار دیا جاتا ہے اور یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا جاتا ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ وحید الرحمان پرہ نے کچھ دنوں پہلے دفعہ 370اور بی جے پی کی پالیسوں کے بارے میں بات کی تھی تو اسکو اٹھا کر این آئی اے نے گرفتار کر لیا ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ عوامی اتحاد برائے گپکار الائنس کی جانب سے ضلع ترقیاتی کونسل کے انتخابات میں حصہ لینے سے مرکزی سرکار بوکھلاہٹ کی شکار ہوئی اور کہا کہ اگر ہم ان انتخابات میں حصہ نہیں لیتے تو ہم پاکستانی کہا جاتا ۔ مسئلہ کشمیر کی بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ ۔ کشمیر ایک ایسا مسئلہ ہے جس کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔روشنی گھپلے پر بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ یہ کوئی گھپلا نہیں ہے بلکہ بلکہ غریبوں کی اسکیم ہے۔ اگر بی جے پی اراضی پر قبضہ کے معاملے پر اتنی سنجیدہ ہے تو اسے بڑی مچھلیوں کو پکڑنا چاہئے ۔ ، ان غریبوں کو نہیں جن کے پاس 5 مرلہ زمین بھی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا ، ایک بار جب میرے پاس اس طرح کا نوٹس آتا ہے تو غریبوں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں۔سرینگر میونسپل کونسل کے انتخابات کے بارے میں محبوبہ مفتی نے کہا کہ جموں کشمیر میں با ضابطہ طور پر کوڈ آف کنڈکٹ کا اطلاق تھا تو کس طرح سے اس کی خلاف ورزی کرکے تو ایس ایم سی میئرل انتخابات کیسے ہوئے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بی جے پی خود جمہوریت کو قتل کررہے ہیں۔ مسئلہ کشمیر کی بات کرتے ہوئے محبوبہ مفتی نے کہا کہ کشمیر ایک مسئلہ ہے اور اسکو پر امن طریقہ سے حل کرنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر کے مسئلہ کے حل اور دفعہ 370کی واپس بحالی تک مرکزی سرکار کیلئے جموں کشمیر ایک خواب رہے گا ۔
Comments are closed.