دہلی پولیس کی خصوصی سیل نے بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے د و مشتبہ جنگجوؤں کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا

لواحقین نے پولیس دعوؤں کو مسترد کر دیا ، کہا ہمارے بیٹے بے گناہ ، عسکریت سے دور کا بھی واسطہ نہیں

دونوں کی رہائی کیلئے جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر اور پولیس سربراہ سے مداخلت کی اپیل کی

سرینگر/17نومبر/سی این آئی// دہلی پولیس کی خصوصی سیل نے شمالی ضلع بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے د و مشتبہ جنگجوؤں کو گرفتار کرکے بڑی کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ادھر دونوں نوجوانوں کے اہل خانہ نے دلی پولیس کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے بتایا کہ ان کے بیٹے بے گناہ ہے اور عسکریت سے ان کا دورکا بھی واسطہ نہیں ہے ۔ انہوں نے لیفٹنٹ گورنر اور جموں کشمیر پولیس سربراہ سے دونوں کی رہائی میںمداخلت کی اپیل کی ہے ۔ سی این آئی کے مطابق دہلی پولیس کی خصوصی سیل نے شمالی ضلع بارہمولہ سے تعلق رکھنے والے د و مشتبہ جنگجوؤں کو گرفتار کرکے بڑی کامیابی حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔خصوصی سیل کے ایک سنیئر افسر نے منگل کے روز بتایا کہ خفیہ اطلاع کی بنیاد پر جال بچھا کر پولیس نے دونوں مشتبہ جنگجوؤں کو گذشتہ رات تقریباً 10:15 بجے سرائے کالے خاں واقع ملینیم پارک دہلی کے پاس سے گرفتار کیا ہے۔ان کی شناخت عبد ل لطیف میر (22) اور محمد اشرف کھٹانہ (20) کے طور پر ہوئی ہے۔یہ دونوں شمالی کشمیر کے ضلع بارہمولہ اور کپوارہ سے تعلق رکھتے ہیں۔عبد ل لطیف ڈورو گاوں کا باشندہ ہے جبکہ اشرف ہوٹہ مولہ گاوں کا رہنے والا ہے۔ ادھر دلی پولیس کی جانب سے کئے گئے دعوئے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے دونوں گرفتار کئے گئے نوجوانوں کے والدین کا کہنا تھا کہ ان کے دونوں بے گناہ ہے اور انہیں جرم بے گناہی میںگرفتار کر لیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بیٹوں کو عسکریت سے دور کا بھی واسطہ نہیں ہے ۔ محکمہ اشرف کھٹانہ کے والد بشیر احمد نے بتایا کہ ان کے بیٹے کو بے گناہی میں گرفتار کر لیا گیا ہے اور اسکو عسکریت سے کوئی تعلق نہیںہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا مسجد میں امامت کرتا ہے اور وہ بے گناہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا شادی کیلئے دلی سے کچھ سامان لینے کیلئے گیا تھا اور وہاں اسکی گرفتاری نے پورے کنبے کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرا بیٹا بے گناہ ہے اور انہیں جلد از جلد رہا کیا جائے ۔ سوپور سے تعلق رکھنے والے دوسرے نوجوان کے اہل خانہ نے بتایا کہ ان کا بیٹا حافظ قرآن ہے اور وہ اپنے دوست سے گیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جموں کشمیر کے لیفٹنٹ گورنر منوج سنہا اور جموں کشمیر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ سے اپیل کرتے ہیں کہ ہمارے بیٹوں کی رہائی کیلئے اپنی ذاتی مداخلت کریں تاکہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے ۔

Comments are closed.