شفا اسپتال مگرمل باغ سرینگر میں ڈاکٹروں کی مبینہ لاپروائی سے خاتون کی موت ; اہل خانہ اور لواحقین کا زور دار احتجاج ، اسپتال املاک کی توڑ پھوڑ بھی کی گئی


سرینگر/21اکتوبر: ڈاکٹروں کی مبینہ لاپروائی کے نتیجے میں شفا اسپتال مگرمل باغ سرینگر میں خاتون کی موت کے بعد لواحقین نے احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے اسپتال کی توڑ پھوڑ بھی کی ۔ سی این آئی کو معلوم ہوا ہے کہ تین بیٹوں کی ماں 45سالہ خاتون جو کہ داندر کھاہ بٹہ مالو علاقے سے تعلق رکھنے والی تھی کو گزشتہ ہفتے اسپتال میں اس وقت علاج و معالجہ کیلئے داخل کر ایا گیا تھا جب انہوں نے چھاتی میں درد کی شکایت کی تھی ۔ افراد خانہ کے مطابق جونہی خاتون کو اسپتال میں علاج و معالجہ کیلئے داخل کر دیا گیا تو ڈاکٹروں نے ان کی یقین دہانی کرائی کہ وہ بالکل ٹھیک ہے تاہم آج وہ اسپتال میں اس وقت موت کی آغوش میں چلی گئی جب ڈاکٹر بلال نے ان کا آپریشن کیا اور اندرونی زخموں سے اس کی موت واقع ہوئی ۔ افراد خانہ کا کہنا تھا کہ جب ایک مریض ٹھیک تھا تو کس طرح سے ڈاکٹر اتنا لاپروہ ہو سکتا ہے جس سے مریض کی جان چلی گئی ۔ خاتون کی موت کے ساتھ ہی لواحقین نے اسپتال کے باہر زور دار احتجاجی مظاہرے کرتے ہوئے الزام عائد کہا کہ خاتون کی موت ڈاکٹروں کی مبینہ لاپروائی سے واقع ہوئی جبکہ احتجاجی لواحقین نے اسپتال عمارت کو بھی نقصان پہنچایا ۔ اسپتال کے ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ خاتون نے درد کی شکایت کی جس کی وجہ سے مریضہ کی جان چلی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ مذکورہ مریضہ کے تیمارداروں اور لواحقین نے اسپتال عمارت کو نقصان پہنچایا جبکہ احتجاج کے دورا ن کچھ افراد زخمی بھی ہو گئے ۔

Comments are closed.