مسافروں کو پیسوں کے عوض جعلی داخلہ پاس فراہم کا الزام ،اسسٹنٹ سب انسپکٹر او ر ایس پی او گرفتار : انچارج انسپکٹر کی معطلی کی سفارش ،ڈی ایس پی کے خلاف محکمانہ انکوائری شروع کر دی گئی / ایس ایس پی کھٹوعہ
سرینگر/21اکتوبر: لکھن پور چیک پوسٹ پر مسافروں کو پیسوں کے عوض جعلی داخلہ پاس فراہم کرنے کے الزام میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر او ر ایس پی او کو گرفتار لیا گیا ہے جبکہ انچارج انسپکٹر کی معطلی کی سفارش کے علاوہ ڈی ایس پی کے خلاف انکوائری شروع کر دی گئی ہے ۔ سی این آئی کو جموں سے اس ضمن میں نمائندے نے تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ لکھن پورہ چیک پوسٹ پر مسافروں کو جعلی داخلہ پاس فراہم کرکے ان سے رقومات انیٹ لینے والے نیٹ ورک کو بے نقاب کرتے ہوئے کھٹوعہ پولیس نے اے ایس آئی اور ایس پی او کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے ۔ معلوم ہوا ہے کہ مسافروں سے پیسہ وصول کرنے کی جانکاری ملنے کے بعد کھٹوعہ پولیس نے خفیہ آپریشن کے دوران اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی اور کچھ پولیس اہلکاروں کو عام کپڑوں میںملبوس کرکے ناکے کراس کرنے کو کہا گیا جس دوران انہوں نے اس نیٹ ورک کو بے نقاب کر دیا ۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ پولیس کٹھوعہ شیلندر مشرا نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ کچھ ایسی اطلاعات موصول ہوئی ہیں جس کے بعد سب انسپکٹر کی سربراہی میں پولیس کی ایک ٹیم نے لکھن پور کے علاقے کا دورہ کیااور مسافر بنا کر سفر کرنے لگے ۔ انہوں نے بتایا کہ تمام ناکوں پر چیکنگ بالکل صاف تھی تاہم ایک پوئنٹ پر تعینات ایس پی او نے عام کپڑوں میں ملبوس ٹیم کو بتایا کہ وہ انہیں داخلہ پاس فراہم کرسکتا ہے جو بعد میں انہوں نے کچھ پیسوں کے عوض فراہم کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ جونہی ایس پی او نے انہیں جعلی داخلہ پاس فراہم کیا گیا تو پولیس کی ٹیم نے انہیںموقعہ پر ہی دبوچ لیا جبکہ ناکہ ڈیوٹی پر تعینات اسسٹنٹ سب انسپکٹر کو بھی حراست میں لیا گیا ۔ اور متعلقہ دفعات کے تحت پولیس اسٹیشن کھٹوعہ میں ان کے خلاف کیس درج کرکے تحقیقات شروع کر دی گئی ہے ۔ ایس ایس پی نے بتایا کہ پولیس نے لکھن پور میں پولیس ناکے کے انسپکٹر انچارج کی معطلی کے لئے ڈی آئی جی جموں کٹھوعہ سانبہ رینج کو بھی سفارش کی اطلاع دی ہے ، اس کے علاوہ ڈی وائی ایس پی کے خلاف محکمانہ انکوائری بھی شروع کردی گئی ہے۔ایس ایس پی نے کہا کہ کٹھوعہ پولیس گذشتہ سات سے آٹھ مہینوں سے سخت محنت کر رہی ہے اور انہوں نے مسافروں کو بہترین انداز میں سہولیات فراہم کرنے کے علاوہ ایس او پیز کو کامیابی کے ساتھ نافذ کیا ہے لیکن محکمہ کے کچھ عناصر خود کو غلط انداز میں کھیلنے کی کوشش کر رہے ہیں جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔
Comments are closed.