مطالبات منوانے کے حق میں جسمانی طور نا خیز افراد کا سیول سیکرٹریٹ مارچ ناکام

صدر سمیت درجنوں نا خیز افراد کو پولیس نے لیا احتیاطی طور حراست میں

سرینگر /12اکتوبر/سی این آئی// پولیس نے سوموار کی صبح جموں کشمیر ہینڈ ی کپیڈ ایسوسی ایشن کے صدر سمیت درجنوں نا خیز افراد کو احتیاطی طور پر حراست میں لیا جب انہوں نے مطالبات منوانے کے حق میں پریس کالونی سرینگر سے سیول سیکرٹریٹ تک مارچ کرنے کی کوشش کی جس کو ناکام بنایا دیا گیا ۔ سی این آئی کے مطابق مطالبات منوانے کے حق میں جسمانی طور نا خیز افراد کی انجمن جموں کشمیر ہینڈ ی کپیڈ ایسوسی ایشن نے صدر عبد الرشید بٹ کی سربراہی میں سرینگر کی پریس کالونی میں احتجاج کیا اور مطالبہ کیا کہ ان کے جو بھی مسائل ہے وہ حل کئے جائیں ۔ اسی دوران اگرچہ انہوںنے پریس کالونی سرینگر سے سیول سیکرٹریٹ مارچ کرنے کی کوشش کی تاہم پولیس نے ان کی کوشش ناکام بنائی اور صدر عبد الرشید بٹ سمیت درجنوں افراد کو حراست میں لیا گیا ۔ اگرچہ کچھ افراد نے سیکرٹریٹ تک پہنچنے میںکامیابی حاصل کر لی تاہم انہیں وہاں گرفتار کرکے شہید گنج پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا گیا ۔ گرفتاری سے قبل میڈیا سے بات کرتے ہوئے جموںکشمیر ہیڈی کپیڈ ایسوسی ایشن کے صدر عبد الرشید بٹ نے کہا کہ جموں کشمیر و مرکزی حکومت ہر لحاظ پر جسمانی طور معذور افراد کے مسائل حل کرنے میں ناکام ہوچکی ہیں ۔ ہمیں ہمیشہ لالی پاپ اور یقین دہانیوں کے سوا کچھ نہیں دیا گیا۔سرکار کے بلند بانگ دعوے ہمیشہ کھولے نکلے اور زمینی سطح پر کچھ بھی نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسوی ایسوسی ایشن نے مرکزی و ریاستی لیفٹنٹ گورنر انتظامیہ سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ ڈسبلٹی ایکٹ -2016 کو جلداز جلد جموں وکشمیر میں لاگو کیا جائے کیونکہ جموں کشمیر اب ایک مرکزی علاقہ بن چکا ہے۔تاہم ابھی تک ایسا بھی نہیں کیا گیا اور برسوں سے لگاتار یہاں کی حکومتیں جسمانی طور پر معذور افراد کے لئے کسی بھی فلاحی اقدامات کو نافذ کرنے میں ناکام رہی ہیں۔ جموںعبدالرشید بٹ نے یہ بھی کہا ہے کہ ہم ستمبر 2019 کو چیف ڈیسبلٹی کمشنر دہلی کے ساتھ بھی ملاقات کیا اور 30 دسمبر 2019 کو سابقہ لیفٹنٹ گورنر شری مرمو صاحب کو بھی ایک میمورنڈم پیش کیا اور 5 مارچ 2020 کو سوشل جسٹس اینڈ امپارمنٹ منسٹر شری تھاور چند گیلوتھ کے ساتھ بھی نیء دہلی میں ملاقات کر کے اس کو بھی ایک میمورنڈم پیش کیا ان تینوں نے بھی کافی یقین دہانی کروائی مگر بدقسمتی سے ابھی تک کچھ بھی نہیں ہوا ساتھ ہی عبدالرشید بٹ نے یہ بھی کہاں ہم نے موجود لیفٹیننٹ گورنر شری منوج سہناہ کو بھی دو بار تحریری طور پر ملنے کے لئے درخواست دیا تھا مگر بدقسمتی سے ابھی تک ملنے کے لئے اجازت نہیں دیا گیا ہے۔ اس لئے آج ہم پھر سڑکوں پر آنے کے لئے مجبور ہوئے جموں وکشمیر کے معذور افراد کے ساتھ تمام حکومتوں کی طرف سے ہمیشہ برا سلوک کیا گیا ہے خواہ وہ مرکزی حکومت ہو یا ریاستی حکومت ہو اور ریاستی حکومت نے ہمیں ہمیشہ یہ یقین دہانی کراتے رہی کہ ہم معذور افراد کو وہ تمام فوائد فراہم کریں گے جو ان کو قانون اور آئین نے دیا ہے لیکن میٹنگ ختم ہونے کے بعد معذور افراد کے لئے کچھ بھی نہیں کیا جاتا ہے اور نہ ہی زمینی سطح پر کچھ نظر آتا ہے۔

Comments are closed.