سرکاری اسکولوں میں بارہویں اور دسویں جماعتوں کے نتائج تعلیمی معیار میں نمایاں بہتری کی عکاسی / ڈاکٹر ایتو

سرینگر/02مئی

جماعت بارہویں کے اِمتحانی نتائج کے اعلان کے بعد یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ سرکاری سکولوں میں تعلیمی معیار تیزی سے بہتری کی جانب گامزن ہے۔ نہ صرف تعلیمی نتائج میں بلکہ اِختراعی کامیابیوں میں بھی مثبت تبدیلی دیکھنے کو مل رہی ہے۔
اس کی حالیہ مثال یہ ہے کہ وادی کے طالب علموں نے قومی سطح کے ایک اِختراعی مقابلے میں بہترین کارکردگی دکھائی جب کہ بارہویںجماعت کے نتائج میں سرکاری سکولوں کے طلبا¿ نے 100 سے زائد میرٹ پوزیشنیں حاصل کیں۔
ناظم سکولی تعلیم کشمیر ڈاکٹر جی این اِیتو نے تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ بارہویں جماعت کے نتائج حوصلہ افزا ہیں اور کسی بھی سکول کا پاس فیصد صفر کے قریب نہیں ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ دسویں جماعت کے نتائج بھی قابل ستائش ہیں جن میں 438 سکولوں نے 90 فیصد سے زیادہ کامیابی حاصل کی۔
اُنہوں نے بتایا کہ 219 سکول ایسے بھی ہیں جن کا نتیجہ صد فیصد رہا جو کہ اِنتہائی حوصلہ افزا ہے۔
ڈاکٹرجی این ایتو نے ان کامیابیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کامیابیاں طلبا¿ کی محنت، اساتذہ کے عزم اور والدین کے سرکاری سکولوںمیں بڑھتے ہوئے اعتماد کا نتیجہ ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ بارہویں اور دسویں جماعتوںکے نتائج تعلیمی معیار میں نمایاں بہتری کی عکاسی کرتے ہیں۔ اِس ترقی کا سہرا لیبارٹری سہولیات کے قیام، آئی سی ٹی لیبز، قومی تعلیمی پالیسی 2020 کی عمل آوری اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ تعلیم کی فراہمی کو جاتا ہے۔
ناظم سکولی تعلیم کشمیر نے اس کامیابی کو اساتذہ، سکول سربراہان اور والدین کی مشترکہ کاوشوں کا نتیجہ قرار دیا اور کامیاب طلبا¿ کو دِلی مُبارک باد پیش کی۔ اُنہوں نے یقین دہانی کی کہ حکومت اور محکمہ تعلیم جموں و کشمیر کے ہر کونے میں طلبا¿ کو جدید تعلیمی سہولیات کی فراہمی جاری رکھیں گے۔
یہ بات قابل ذِکر ہے کہ اس برس دسویں جماعت کے اِمتحان میں 39,768 طلاب نے شرکت کی جن میں
سے 31,010 طالب علم کامیاب ہوئے اور مجموعی پاس فیصد 77.97 فیصد رہا۔

Comments are closed.